نگال کے ہاوڑہ ڈسٹرکٹ اسپتال میں ٹیکنیشن نے کیا معصوم کا جنسی استحصال
West Bengal Crime: سرکاری آر جی کر اسپتال میں خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ بربریت کے واقعے کے بعد بھی مغربی بنگال میں خواتین کے خلاف مظالم کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ اپوزیشن ریاست میں خواتین کی حفاظت کو لے کر ممتا حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ بی جے پی ممتا بنرجی سے استعفیٰ مانگ رہی ہے۔ ادھر ہاوڑہ کے ضلع اسپتال میں ایک معصوم بچی کے جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ہاوڑہ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں معصوم کے ساتھ جنسی زیادتی
دراصل 28 اگست کو ایک 12 سالہ لڑکی کو سینے میں درد کی وجہ سے ہاوڑہ ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ہفتہ (31 اگست) کو، ایک ٹیکنیشن نے متاثرہ کے ساتھ بدتمیزی کی جب اسے سی ٹی اسکین کے لیے لے جایا گیا۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی ہاوڑہ تھانہ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ اس دوران پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
بھجنگھاٹ میں نابالغ کی عصمت دری
اس کے علاوہ نادیہ کے کرشن گنج میں ایک نابالغ کو عصمت دری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ الزام ہے کہ جب لڑکی شاپنگ کرکے گھر واپس آرہی تھی تو پڑوسی نے باغ میں اس کی عصمت دری کی۔ اس کے علاوہ ملزم نے لڑکی کو دھمکیاں بھی دیں۔
یہ بھی پڑھیں- Leh: لیہہ میں آکسیجن کی کمی سے 27 سالہ موٹر سائیکل سوار کی کیسے ہو گئی موت!
امت مالویہ نے سوال اٹھایا
بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے مغربی بنگال میں خواتین پر مظالم کو لے کر ممتا حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا، ‘مغربی بنگال میں ستمبر 2024 کے پہلے دن جنسی ہراسانی کے چار نئے کیس درج ہوئے ہیں۔ جب ممتا بنرجی وزیر اعلیٰ ہیں تو مغربی بنگال خواتین کے لیے سب سے زیادہ غیر محفوظ ریاست ہے۔ انہوں نے عصمت دری اور پوکسو کیسوں میں ملزمین کو سزا دینے کے لیے سخت قوانین کو لاگو کرنے اور فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کرنے کے لیے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
-بھارت ایکسپریس