Bharat Express

Delhi Excise Policy Case

شراب گھوٹالہ معاملے میں ای ڈی جمعہ کو وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اور کے کویتا کے خلاف سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کرسکتی ہے۔ مرکزی ایجنسی نے کے کویتا کو 15 مارچ اور کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران تبصرہ کیا کہ اروند کیجریوال عادتاً مجرم نہیں ہیں۔ اروندکیجریوال عوام کے ذریعہ منتخب کئے گئے مجرم ہیں۔ لوک سبھا الیکشن 6 ماہ میں ہونے والی فصل نہیں ہے۔ 5 سال میں ایک بارلوک سبھا الیکشن ہوتے ہیں۔

دہلی شراب پالیسی معاملے میں سابق نائب وزیراعلیٰ اور منیش سسودیا کو گزشتہ سال فروری میں گرفتار کیا گیا تھا۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے دونوں فریقوں کو خبردار کیا کہ وہ یہ نہ سمجھیں کہ عدالت ضمانت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ضمانت دیں یا نہ دیں لیکن ہم یہاں ہر طرف سے حاضر ہیں۔البتہ  حتمی طور پر کچھ فیصلہ نہیں کیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی نچلی عدالت، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے سسودیا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے تفتیشی ایجنسی نے کہا تھا کہ سسودیا اس گھوٹالے کے 'کنگ پن' ہیں اس لیے انھیں ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔

کیجریوال کو 21 مارچ کو دہلی کی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم کیجریوال کو اس معاملے میں ابھی تک کوئی قانونی راحت نہیں ملی ہے

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، جو دہلی کی ایکسائز پالیسی میں مبینہ گھپلے کی تحقیقات کر رہا تھا، نے 21 مارچ کو کیجریوال کو گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال نے ای ڈی کی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ کچھ دن پہلے ای ڈی نے اس معاملے میں سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا تھا۔

دراصل، سماعت کے دوران، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اپنا جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا تھا۔ اس پر عدالت نے ای ڈی کو 8 مئی تک کا وقت دیا۔ عدالت نے کہا کہ ای ڈی 8 مئی کی دوپہر 12 بجے تک دستاویزات کے معائنے سے متعلق اپنا جواب داخل کر سکتا ہے۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف عرضی پر سپریم کورٹ نے 29 اپریل سے شروع ہونے والے ہفتے میں سماعت کی بات کہی تھی۔

ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ جب وہ پی ایم ایل اے کی دفعہ 17 کے تحت کیجریوال کا بیان ریکارڈ کر رہے تھے، اس دوران بھی وہ ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دے رہے تھے۔