Bharat Express

Delhi Excise Policy Case

کیجریوال نے پوچھ گچھ کے دوران کہا کہ نائر نے انہیں رپورٹ نہیں کیا، وہ آتشی اور سوربھ بھاردواج کو رپورٹ کرتے تھے۔ آپ کو بتا دیں کہ آتشی اور سوربھ کا نام پہلی بار عدالت میں لیا گیا۔

منگوتا شری نواسلو ریڈی اونگول سے 4 بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔ وہ اپنے بیٹے کو ٹکٹ دلانا چاہتے تھے، لیکن دہلی شراب پالیسی معاملے میں نام ہونے کی وجہ سے ایسا نہیں ہوپایا۔

منگل (26 مارچ 2024) کو اروند کیجریوال سے سی اروند کے سامنے پوچھ گچھ کی جا سکتی ہے جو سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کے سکریٹری تھے۔ ساتھ ہی دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو کوئی ایسا کمپیوٹر نہیں دیا گیا جس پر کسی بھی کاغذ پر کچھ بھی ٹائپ کیا جا سکے۔

اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد سے ہی سوال اٹھ رہے ہیں کہ اب دہلی کا وزیراعلیٰ کون ہوگا۔ حالانکہ وزرا کا کہنا ہے کہ کیجریوال دہلی سے ہی حکومت چلائیں گے، مگرکیا یہ ممکن ہے؟ وہیں اگر کیجریوال کو وزیراعظم عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تو ممکن ہے کہ آتشی اور گوپال رائے میں سے کوئی وزیراعلیٰ ہوسکتا ہے۔

اروند کیجریوال نے ای ڈی کے تمام سمن کی آئینی جواز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس معاملے پر بدھ (20 مارچ) کو سماعت ہوئی، جس میں کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے گرفتاری سے راحت مانگی تھی۔

راؤز ایونیو کورٹ نے منگل (19 مارچ) کو دہلی شراب پالیسی کیس کی سماعت کرتے ہوئے سسودیا کی عدالتی تحویل میں 6 اپریل تک توسیع کر دی۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو پہلے ہی اس معاملے میں پیشی سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

اس سے پہلے ای ڈی نے کیجریوال کو آٹھ بار سمن بھیجا تھا اور پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔ کیجریوال کو آخری بار 27 فروری کو نوٹس ملا تھا۔ اس میں انہیں 4 مارچ کو ای ڈی کے دفتر آنے کو کہا گیا تھا۔ لیکن کیجریوال نے کہا کہ وہ عدالت کے حکم کے بعد ہی ایجنسی کے سامنے پیش ہوں گے۔

راؤزایوینیو کورٹ نے دونوں فریق کو متعلقہ دستاویزپیش کرنے کے لئے کہا۔ اروند کیجریوال کے وکیل رمیش گپتا نے کہا کہ ای ڈی  کی طرف سے پورے دستاویزنہیں دیئے گئے ہیں۔ وہ دیئے جائیں۔

بی آر ایس لیڈر کویتا کے گھر پر ای ڈی کا چھاپہ ایسے وقت میں مارا گیا ہے جب لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے۔ بی آر ایس نے بدھ (13 مارچ) کو لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے چار امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔

پچھلی سماعت میں، ای ڈی نے سسودیا کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر غور کرنے کے خلاف بحث کی تھی جب کہ ان کی کیوریٹیو پٹیشن سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔