Bharat Express

Delhi Excise Policy Case: سسودیا 8 مئی تک جیل میں رہیں گے، عدالت سے کوئی راحت نہیں، عدالتی حراست میں کی گئی توسیع

دراصل، سماعت کے دوران، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اپنا جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا تھا۔ اس پر عدالت نے ای ڈی کو 8 مئی تک کا وقت دیا۔ عدالت نے کہا کہ ای ڈی 8 مئی کی دوپہر 12 بجے تک دستاویزات کے معائنے سے متعلق اپنا جواب داخل کر سکتا ہے۔

منیش سسودیا کی حراست میں 25 جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے۔

Delhi Excise Policy Case: دہلی شراب پالیسی کیس سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں منیش سسودیا کو ایک بار پھر عدالت سے جھٹکا لگا ہے۔ راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 8 مئی تک توسیع کر دی ہے۔ منیش سسودیا کو گزشتہ سال فروری میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تب سے وہ جیل میں ہے۔ اسی معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

دراصل، سماعت کے دوران، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اپنا جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا تھا۔ اس پر عدالت نے ای ڈی کو 8 مئی تک کا وقت دیا۔ عدالت نے کہا کہ ای ڈی 8 مئی کی دوپہر 12 بجے تک دستاویزات کے معائنے سے متعلق اپنا جواب داخل کر سکتا ہے۔ منیش سسودیا کو گزشتہ سال 26 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد سے سسودیا دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے ان کی گرفتاری کی سخت مخالفت کی تھی۔

سی بی آئی کیس میں 7 مئی تک عدالتی حراست میں ہیں سسودیا

وہیں، راؤز ایونیو کورٹ نے بدھ (26 اپریل) کو سی بی آئی کے ذریعہ زیر تفتیش شراب پالیسی معاملے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں سسودیا کی عدالتی تحویل میں 7 مئی تک توسیع کردی۔ گزشتہ ہفتے، سسودیا نے لوک سبھا انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے لیے مہم چلانے کے لیے دائر اپنی عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں- Lok Sabha Election 2024: ”مالدہ میں وزیراعظم مودی کا والہانہ استقبال، کہا- لگتا ہے کہ میں پچھلے جنم میں بنگال میں پیدا ہوا تھا…“

پچھلی سماعت میں، راؤز ایونیو کورٹ نے سسودیا کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر اپنا فیصلہ 30 اپریل کو محفوظ رکھا تھا۔ منیش سسودیا نے سی بی آئی اور ای ڈی دونوں کی طرف سے زیر تفتیش مقدمات میں ضمانت کی درخواست کی ہے۔

اس سے پہلے، راؤز ایونیو کورٹ نے منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کی تھی۔ سسودیا کی جانب سے ضمانت کی درخواست ان کے وکیل موہت ماتھر نے دائر کی تھی، جس میں کیس کی تحقیقات مکمل کرنے میں تاخیر کا الزام لگایا گیا تھا۔ یہ دعویٰ کیا گیا کہ ان کے مؤکل کو رشوت کی رقم سے جوڑنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے دلیل دی کہ سرکاری خزانے یا نجی صارفین کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read