Bharat Express

Delhi Rouse Avenue Court

راؤز ایونیو کورٹ نے ED کو وقت دیا ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کی طرف سے جمع کرائی گئی FD کی تصدیق کرے، جو دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے مبینہ ملزم ہیں۔

دہلی کے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی عدالتی حراست بڑھا دی گئی ہے۔ انہیں آج راؤزایوینیوکورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں ان کی عدالتی حراست کو7 اکتوبرتک کے لئے بڑھا دیا گیا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت 25 ستمبرکی تاریخ طے کی ہے۔

گزشتہ سال، Rouse Avenue کورٹ نے ٹائٹلر کو ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ضمانت پر پیشگی ضمانت دی تھی۔ عدالت نے ٹائٹلر کو ہدایت کی تھی کہ وہ نہ تو شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کریں گے اور نہ ہی اجازت کے بغیر ملک چھوڑیں گے۔ عدالت نے ٹائٹلر کو اپنا پاسپورٹ بھی حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔

دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے AAP لیڈر درگیش پاٹھک اور دیگر کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پیش کرنے پر ضمانت دے دی۔ وہ راؤز ایونیو کی عدالت کی طرف سے جاری کردہ سمن پر پیش ہوئے تھے۔

امانت اللہ نے ای ڈی کے بار بار وہی سوالات پوچھنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں 18 اپریل کو ای ڈی کے سامنے پیش ہوا، مجھ سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اب پھر مجھ سے وہی سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔

دہلی کی راوز ایوینیو کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو 4 دنوں کی ای ڈی کی حراست میں بھیجا ہے۔ انہیں منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

27 جولائی کو شدید بارش کے بعد، دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں راؤ کے آئی اے ایس اسٹڈی سرکل کے تہہ خانے میں پانی داخل ہونے سے تین طلباء کی موت ہوگئی۔ اس معاملے میں کئی گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔

سی بی آئی نے ٹائٹلر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 147 (فساد)، دفعہ 148، 149، 153 اے، 188، 109 (جرائم کے لیے اکسانا) اس کے ساتھ ساتھ تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل)، 295 اور 436 کے تحت چارج شیٹ داخل کی ہے۔

دہلی کے نائب وزیراعلیٰ اوربی آرایس لیڈرکے کویتا کی عدالتی حراست بڑھ گئی ہے۔ دونوں لیڈران کی حراست 2 ستمبرتک بڑھائی گئی ہے۔ اروند کیجریوال اور کے کویتا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے ای ڈی کے وکیل اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سے کہا تھا کہ اگر امانت اللہ خان کے خلاف ثبوت ہیں تو انہیں گرفتار کریں اور اگر ثبوت نہیں ہیں تو انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ سیکشن 19 پی ایم ایل اے کا بندوبست کریں۔