Bharat Express

جیل میں ہی رہیں گے اروند کیجریوال اور کے کویتا، 2 ستمبر تک راؤز ایونیو کورٹ نے بڑھائی حراست

دہلی کے نائب وزیراعلیٰ اوربی آرایس لیڈرکے کویتا کی عدالتی حراست بڑھ گئی ہے۔ دونوں لیڈران کی حراست 2 ستمبرتک بڑھائی گئی ہے۔ اروند کیجریوال اور کے کویتا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش ہوئے۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اور بی آر ایس لیڈر کے کویتا کی عدالتی حراست 2 ستمبر تک بڑھا دی گئی ہے۔

دہلی شراب پالیسی میں مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اور بی آرایس لیڈرکے کویتا کی عدالتی حراست 2 ستمبر تک بڑھ گئی ہے۔ راؤز ایوینیو کورٹ نے منگل کو دونوں لیڈران کی حراست بڑھائی گئی ہے۔ اروند کیجریوال اورکے کویتا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں اب اس معاملے کی سماعت 2 ستمبر کو ہوگی۔

وہیں ضمانت پررہا عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ اورنائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عام آدمی پارٹی کے دونوں ہی لیڈران معاملے میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے پرباہرہیں۔ دوسری جانب، وزیراعلیٰ کیجریوال کی طرف سے دائرعرضی پرسپریم کورٹ جلد سماعت کے لئے تیارہوگیا ہے۔ عدالت 20 اگست کوکیجریوال کی طرف سے داخل عرضی پرسماعت کرے گا۔ کیجریوال نے سی بی آئی کے ذریعہ کی گئی گرفتاری اورریمانڈ کوسپریم کورٹ میں چیلنج دیا ہے۔ ساتھ ہی ضمانت کا مطالبہ کیا ہے۔

اس سے پہلے راؤزایوینیوکورٹ نے شراب پالیسی معاملے میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق سی بی آئی معاملے میں کیجریوال کی عدالتی حراست 20 اگست تک بڑھا دی تھی۔ سماعت کے دوران وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کوتہاڑ جیل سے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ پیش کیا گیا تھا۔

دہلی کی شراب پالیسی میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق معاملے کی جانچ کررہی سی بی آئی نے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو26 جون کوتہاڑجیل سے گرفتارکیا تھا۔ اس سے پہلے 21 مارچ کومنی لانڈرنگ کے الزام میں ای ڈی نے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کوگرفتارکیا تھا۔

 

سی بی آئی کو 15 دنوں کا وقت

راؤزایوینیو کورٹ نے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال سے متعلق مبینہ معاملے میں ملزمین پرمقدمہ چلانے کے لئے ضروری منظوری حاصل کرنے کے لئے سی بی آئی کو15 دنوں کا اضافی وقت دیا ہے۔ اسپیشل جج کاویری باویجا نے سی بی آئی کوملزمین کے خلاف مقدمہ چلانے کے لئے منظوری حاصل کرنے کے لئے 27 اگست کی تاریخ طے کی، کیونکہ کچھ معاملے ابھی بھی زیرالتوا ہیں۔