عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور اوکھلا کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان۔ (فائل فوٹو)
دہلی کے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی عدالتی حراست میں 7 اکتوبرتک توسیع کردی گئی ہے۔ انہیں دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے دورمیں تقرریوں میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں حراست میں لیا گیا تھا۔ تاہم، راؤزایوینیوکورٹ نے اسے عدالتی تحویل میں اپنا میڈیکل ریکارڈ لینے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے جیل حکام سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔
امانت اللہ خان کے خلاف منی لانڈرنگ معاملے کی جانچ دو ایف آئی آر کے سبب شروع ہوئی ہے، جن میں ایک دہلی وقف بورڈ سے متعلق بے ضابطگیوں میں سی بی آئی نے درج کی تھی اوردوسری ایف آئی آردہلی اینٹی کرپشن برانچ نے آمدنی سے زیادہ جائیداد رکھنے کے معاملے میں کی۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دہلی وقف بورڈ میں ملازمین کی غیرقانونی بھرتیوں کے ذریعہ ایک بڑی رقم حاصل کی ہے اوراپنے معاونین کے نام غیرمنقولہ جائیداد خریدنے کے لئے سرمایہ کاری کی ہے۔
وقف بورڈ کی جائیداد کا فائدہ
ایجنسی نے ایک بیان میں الزام لگایا تھا کہ وقف بورڈ میں ملازمین کی غیرقانونی بھرتی ہوئی اورامانت اللہ خان کے چیئرمین عہدے پر رہنے کے دوران وقف بورڈ کی جائیداد کو غلط طریقے سے پٹے پردے کرغیرقانونی طریقے سے فائدہ اٹھاکرکمائی کی۔ اس کے ساتھ ہی ایجنسی نے اس معاملے میں جنوری میں ایک چارج شیٹ داخل کی تھی اور امانت اللہ خان کے تین اتحادیوں ذیشان حیدر، داؤد ناصراورجاوید امام صدیقی سمیت چارلوگوں کو نامزد کیا تھا۔
دو ستمبر کو حراست میں لیا گیا تھا
امانت اللہ خان کو 2 ستمبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔ اس سے پہلے ان کے گھر پرچھاپہ ماری کی گئی تھی۔ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ان سے کچھ سوال کئے گئے تھے، جس کے جواب وہ صحیح سے نہیں دے پائے تھے، جس کے بعدا نہیں گرفتار کرلیا تھا۔ پھرانہیں 23 ستمبر تک یعنی آج تک کے لئے حراست میں بھیجا گیا تھا اور اب انہیں پھر سے 7 اکتوبر تک حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے یہ لیڈران ہوچکے ہیں گرفتار
امانت اللہ خان بھی عام آدمی پارٹی کے ان لیڈران میں شامل ہیں، جنہیں ایجنسی نے الگ الگ منی لانڈرنگ معاملوں میں گرفتار کیا ہے۔ ان لیڈران میں دہلی کے سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال، سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا، راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اورسابق وزیراعلیٰ ستیندر جین کا نام شامل ہے۔ حالانکہ اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور سنجے سنگھ اب ضمانت پرجیل سے باہرہیں۔
بھارت ایکسپریس–