Bharat Express

Delhi Waqf Board

جے پور میں مولانا توقیر رضا خان نے وقف اراضی کو لے کر بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسی کے باپ کو ہماری جائیداد پر قبضہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ہمارے نوجوان ڈرپوک نہیں ہیں۔ ہم نے ان کو روک رکھا ہے۔ جس دن ہم سڑکوں پر آ گئے تو آپ کی روح کانپ جائے گی۔ حکومت ہمیشہ بے ایمان رہی ہے اور آج کی زیادہ ہے۔

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے بھی اپنے رویے کے بارے میں وضاحت دی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایم پی ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی، ان پر ذاتی الزامات لگائے اور کرسی چھوڑ کر ان کے پاس آ گئے، اس کے باوجود چیئرمین نے انہیں نرم رویہ اختیار کرنے کو کہا، اس وجہ سے وہ ناراض ہو گئے۔

دہلی کے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی عدالتی حراست بڑھا دی گئی ہے۔ انہیں آج راؤزایوینیوکورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں ان کی عدالتی حراست کو7 اکتوبرتک کے لئے بڑھا دیا گیا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت 25 ستمبرکی تاریخ طے کی ہے۔

وقف بورڈ مبینہ طور پر ریلوے اور محکمہ دفاع کے بعد ہندوستان میں تیسرا سب سے بڑا اراضی رکھنے والا ہے۔ وقف بورڈ پورے ہندوستان میں 9.4 لاکھ ایکڑ پر پھیلی 8.7 لاکھ جائیدادوں کو کنٹرول کرتا ہے، جس کی قیمت 1.2 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اتر پردیش اور بہار میں دو شیعہ وقف بورڈ سمیت 32 وقف بورڈ ہیں۔ ریاستی وقف بورڈ کا کنٹرول تقریباً 200 افراد کے ہاتھ میں ہے۔

شہری امور کی وزارت کے عہدیداروں نے پینل کو اس وقت کی برطانوی حکومت کی طرف سے 1911 میں دہلی شہر کی تعمیرکے لیے زمین کے حصول کے عمل کے بارے میں آگاہ کیا۔ پارلیمانی ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران جب شہری امور کی وزارت کے حکام برطانوی انتظامیہ کی جانب سے زمین کے حصول کے عمل سے متعلق ارکان کے سوالات کا جواب دینے سے قاصر تھے۔

امانت اللہ نے ای ڈی کے بار بار وہی سوالات پوچھنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں 18 اپریل کو ای ڈی کے سامنے پیش ہوا، مجھ سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اب پھر مجھ سے وہی سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔

گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرنے والی ای ڈی کی ٹیم پیر کی صبح امانت اللہ کے گھر پہنچی تھی۔ یہاں ای ڈی ٹیم اور امانت اللہ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ کئی گھنٹے تک چھاپے مارنے کے بعد ای ڈی نے امانت اللہ کو گرفتار کرلیا۔ گرفتاری کے بعد انہوں نے خود کو بے قصور قرار دیا۔

عالیہ مدرسہ فتح پوری کے اندر چلتا ہے، وہاں کی تنخواہ دو تین سال سے رکی ہوئی ہے۔ اس میں کئی لوگ ہیں جو گزر چکے ہیں۔ اب تو بورڈ ممبران کو بھی تنخواہیں نہیں مل رہیں۔ وہ خود اس بات سے پریشان رہتے ہیں۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ہمارے ملک میں جمہوریت اور اپوزیشن مضبوط ہے۔ جمہوریت پر حملہ کرنے کی کئی کوششیں کی گئیں۔ جو لوگ آج بنگلہ دیش اور پاکستان کو دیکھ رہے ہیں وہ سمجھیں گے کہ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے ملک کی جمہوریت کی مضبوط بنیاد رکھی تھی۔

کوثر حیات نے کانگریس حکومت پر وقف بورڈ کی جائیدادوں کے تئیں لاپرواہی کا الزام بھی لگایا۔ کوثر حیات نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی نیتیں بھی ٹھیک نہیں ہیں اور وہ اسی سمت بڑھ رہی ہے۔