Bharat Express

Delhi Waqf Board

میٹنگ میں بورڈ کے ذمہ داروں نے وقف ترمیمی بل کی فتنہ انگیزیوں سے شرکاء کو واقف کرایا۔ بی وی اے کے ذمہ داروں نے بورڈ کے ذمہ داروں کو یقین دلایا کہ وہ بھی اس بل کے خلاف بورڈ کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہوں گے اور ملک گیر تحریک چلائیں گے۔

ایل جی وی کے سکسینہ نے عام آدمی پارٹی حکومت پرالزام لگایا کہ وہ اس معاملے میں ’لاپرواہی‘ کر رہی ہے اوردہلی وقف ایکٹ 1995 کے تحت قانونی دفعات پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ایل جی نے ایک بیان میں اماموں اورمتولیوں کودرپیش چیلنجزپرروشنی ڈالی، جن میں سے بہت سے تنخواہوں میں تاخیرکی وجہ سے مالی مشکلات کا شکارہیں۔

جے پور میں مولانا توقیر رضا خان نے وقف اراضی کو لے کر بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسی کے باپ کو ہماری جائیداد پر قبضہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ہمارے نوجوان ڈرپوک نہیں ہیں۔ ہم نے ان کو روک رکھا ہے۔ جس دن ہم سڑکوں پر آ گئے تو آپ کی روح کانپ جائے گی۔ حکومت ہمیشہ بے ایمان رہی ہے اور آج کی زیادہ ہے۔

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے بھی اپنے رویے کے بارے میں وضاحت دی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایم پی ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی، ان پر ذاتی الزامات لگائے اور کرسی چھوڑ کر ان کے پاس آ گئے، اس کے باوجود چیئرمین نے انہیں نرم رویہ اختیار کرنے کو کہا، اس وجہ سے وہ ناراض ہو گئے۔

دہلی کے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی عدالتی حراست بڑھا دی گئی ہے۔ انہیں آج راؤزایوینیوکورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں ان کی عدالتی حراست کو7 اکتوبرتک کے لئے بڑھا دیا گیا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت 25 ستمبرکی تاریخ طے کی ہے۔

وقف بورڈ مبینہ طور پر ریلوے اور محکمہ دفاع کے بعد ہندوستان میں تیسرا سب سے بڑا اراضی رکھنے والا ہے۔ وقف بورڈ پورے ہندوستان میں 9.4 لاکھ ایکڑ پر پھیلی 8.7 لاکھ جائیدادوں کو کنٹرول کرتا ہے، جس کی قیمت 1.2 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اتر پردیش اور بہار میں دو شیعہ وقف بورڈ سمیت 32 وقف بورڈ ہیں۔ ریاستی وقف بورڈ کا کنٹرول تقریباً 200 افراد کے ہاتھ میں ہے۔

شہری امور کی وزارت کے عہدیداروں نے پینل کو اس وقت کی برطانوی حکومت کی طرف سے 1911 میں دہلی شہر کی تعمیرکے لیے زمین کے حصول کے عمل کے بارے میں آگاہ کیا۔ پارلیمانی ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران جب شہری امور کی وزارت کے حکام برطانوی انتظامیہ کی جانب سے زمین کے حصول کے عمل سے متعلق ارکان کے سوالات کا جواب دینے سے قاصر تھے۔

امانت اللہ نے ای ڈی کے بار بار وہی سوالات پوچھنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں 18 اپریل کو ای ڈی کے سامنے پیش ہوا، مجھ سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اب پھر مجھ سے وہی سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔

گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرنے والی ای ڈی کی ٹیم پیر کی صبح امانت اللہ کے گھر پہنچی تھی۔ یہاں ای ڈی ٹیم اور امانت اللہ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ کئی گھنٹے تک چھاپے مارنے کے بعد ای ڈی نے امانت اللہ کو گرفتار کرلیا۔ گرفتاری کے بعد انہوں نے خود کو بے قصور قرار دیا۔

عالیہ مدرسہ فتح پوری کے اندر چلتا ہے، وہاں کی تنخواہ دو تین سال سے رکی ہوئی ہے۔ اس میں کئی لوگ ہیں جو گزر چکے ہیں۔ اب تو بورڈ ممبران کو بھی تنخواہیں نہیں مل رہیں۔ وہ خود اس بات سے پریشان رہتے ہیں۔