Bharat Express

Delhi Waqf Board

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ہمارے ملک میں جمہوریت اور اپوزیشن مضبوط ہے۔ جمہوریت پر حملہ کرنے کی کئی کوششیں کی گئیں۔ جو لوگ آج بنگلہ دیش اور پاکستان کو دیکھ رہے ہیں وہ سمجھیں گے کہ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے ملک کی جمہوریت کی مضبوط بنیاد رکھی تھی۔

کوثر حیات نے کانگریس حکومت پر وقف بورڈ کی جائیدادوں کے تئیں لاپرواہی کا الزام بھی لگایا۔ کوثر حیات نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی نیتیں بھی ٹھیک نہیں ہیں اور وہ اسی سمت بڑھ رہی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے نوئیڈا کے فیز 1 تھانہ علاقے میں پٹرول پمپ پر حملہ اور دھمکی کے معاملے میں امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے انس خان کی گرفتاری پر روک لگانے کا حکم دیا ہے۔

ای ڈی نے چھاپے کے دوران کئی اہم دستاویزات برآمد کئے ہیں۔ ملزم کے وکیل نے کہا تھا کہ 2016 میں درج ایف آئی آر کی 2023 میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ ڈائری میں نام ظاہر ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ملزم منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔

علی نے ایڈمنسٹریٹر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقف املاک کے تحفظ کے اپنے فرض میں ناکام رہے ہیں۔

اوکھلا اسمبلی سیٹ سے اے اے پی ایم ایل اے امانت اللہ خان پر جس کیس میں گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے وہ 2018-2022 کے درمیان کا ہے۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ ایم ایل اے نے 2018-2022 کے دوران ملازمین کی غیر قانونی بھرتی اور وقف بورڈ کی جائیدادوں کو غلط لیز پر دے کر ذاتی فائدہ اٹھایا۔

یہ پورا معاملہ وقف کی جائیداد کو فروخت کرنے کا ہے اور اس امانت میں خیانت کا ہے، اسی معاملے میں امانت اللہ خان کو ای ڈی بار بار انہیں سمن جاری کررہی تھی جس پر امانت اللہ خان جواب نہیں دے رہے تھے البتہ جب ای ڈی اس معاملے میں  عدالت کے سامنے شکایت لے کر پہنچی تو عدالت نے کہا کہ امانت خان کو 20 اپریل کو عدالت میں پیش ہوکر جواب دیں۔

دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں ملزم عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو راؤز ایوینیو کورٹ نے ضمانت دینے سے انکار کردیا ہے۔

ای ڈی نے الزام لگایا کہ غیرقانونی پیسوں سے 36 کروڑو روپئے کی جائیداد خریدی گئی۔ حالانکہ لین دین 13.4 کروڑ روپئے کے طورپر دکھایا گیا تھا۔ ای ڈی نے الزام لگایا کہ دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے 8 کروڑ روپئے نقد دیا تھا۔ ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ معاملے میں ابھی دیگرلوگوں کے خلاف جانچ جاری ہے۔

ایک ملزم کا کہنا تھا کہ ہمیں کھانا نہیں دیا گیا، ہمیں بیت الخلا جانے سے بھی روکا گیا، ہمیں فون پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ہمیں دل کا عارضہ ہے اور گزشتہ دنوں 24 گھنٹے تج ایک دانہ بھی نہیں کھایا۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ پنڈ بلوچی سے کھانا منگوایا اور کھلایا، جاوید امام صدیقی کی اہل خانہ سے تین چار بار بات ہوئی۔