Bharat Express

Delhi Waqf Board News: دہلی ہائی کورٹ نے دہلی وقف بورڈ کے ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو کیا مسترد، لگایا 10,000 روپے کا جرمانہ

علی نے ایڈمنسٹریٹر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقف املاک کے تحفظ کے اپنے فرض میں ناکام رہے ہیں۔

دہلی وقف بورڈ

دہلی ہائی کورٹ نے 10,000 روپے جرمانے کے ساتھ دہلی وقف بورڈ کے ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ جسٹس سبرامنیم پرساد نے کہا کہ درخواست قانون کے عمل کا مکمل غلط استعمال ہے، بغیر کوئی معقول وجہ بتائے کہ تقرری کو کیوں منسوخ کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ یہ عدالت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کا خواہا نہیں ہے اور درخواست گزار کو آج سے چار ہفتوں کے اندر آرمڈ فورسز وار کیزولٹی ویلفیئر فنڈ میں 10,000 روپے جرمانے کی رقم جمع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کو خارج کر دیا۔

 یہ درخواست مہرولی کے رہنے والے یامین علی نے دائر کی تھی۔ اس نے دلیل دی کہ اس کی والدہ تاریخی اخوند جی مسجد سے متصل قبرستان میں دفن ہیں، ایک ایسی جائیداد جس کا اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے دہلی وقف بورڈ کے پاس وقف جائیداد کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسجد کے کچھ حصوں کو ایڈمنسٹریٹر کے اختیار میں منہدم کیا گیا تھا، جسے دہلی وقف بورڈ کے متولی کے طور پر اس کی حفاظت کرنا تھی۔ علی نے ایڈمنسٹریٹر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقف املاک کے تحفظ کے اپنے فرض میں ناکام رہے ہیں۔

درخواست کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ علی نے اسی طرح کے الزامات لگاتے ہوئے ایک درخواست دائر کی تھی جسے کوآرڈینیٹ بنچ کے سامنے واپس لے لیا گیا تھا۔ درخواست گزار نے انہی دعووں کے ساتھ ایک بار پھر رٹ پٹیشن دائر کی ہے اور فوری رٹ پٹیشن دائر کر کے اس عدالت سے رجوع کیا ہے۔

Also Read