Bharat Express

Amanatullah khan

عام آدمی پارٹی کے لیڈر امانت اللہ خان نہ تو کسی عوامی رابطہ مہم میں حصہ لے رہے ہیں اور نہ ہی کسی جلسے میں اور نہ ہی جیل سے باہر آنے کے بعد انہوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال سے ملاقات کی ہے۔

نوئیڈا پولیس ایم ایل اے امانت اللہ کے گھر پہنچی تو ان کے گھر کا دروازہ بند پایا، جس کے بعد پولیس نے وہاں ایک نوٹس چسپاں کر دیا۔ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے بیٹے نے پٹرول پمپ پر ملازمین کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔

امانت اللہ خان نے پٹرول پمپ ملازمین کو 'دھمکیاں' دیں۔ اس معاملے میں امانت اللہ خان کی ایک سی سی ٹی وی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے۔ اس میں خان ایک کیبن میں کچھ لوگوں سے کچھ کہتے نظر آ رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت کے دوران کہا کہ اگر پولیس افسر نے جان بوجھ کر نام اجاگرکیا ہے اور دہلی پولیس کے ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے تو متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔

امانت اللہ خان 18 اپریل کو ایجنسی کے سامنے پیش ہوئے جب سپریم کورٹ نے اس معاملے میں اے اے پی ایم ایل اے کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا۔ اس دوران، ای ڈی کے دفتر میں داخل ہونے سے پہلے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، آپ ایم ایل اے نے دعوی کیا تھا کہ جب وہ وقف بورڈ کے چیئرمین تھے، انہوں نے قوانین کی پیروی کی اور قانونی رائے لینے کے بعد اور نیا ایکٹ (بورڈ کے لیے) جو آیا تھا۔

راؤز ایونیو کورٹ نے بعد میں کہا کہ امانت اللہ خان ای ڈی کے سمن پر تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہوئے حالانکہ ای ڈی نے انہیں کئی بار پیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ایم ایل اے کو عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔

عام آدمی پارٹی کے رہنما اور اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کے طور پر 32 لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے غیر قانونی طور پر دہلی وقف بورڈ کی کئی جائیدادیں کرایہ پر دی ہیں۔

اوکھلا اسمبلی سیٹ سے اے اے پی ایم ایل اے امانت اللہ خان پر جس کیس میں گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے وہ 2018-2022 کے درمیان کا ہے۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ ایم ایل اے نے 2018-2022 کے دوران ملازمین کی غیر قانونی بھرتی اور وقف بورڈ کی جائیدادوں کو غلط لیز پر دے کر ذاتی فائدہ اٹھایا۔

یہ پورا معاملہ وقف کی جائیداد کو فروخت کرنے کا ہے اور اس امانت میں خیانت کا ہے، اسی معاملے میں امانت اللہ خان کو ای ڈی بار بار انہیں سمن جاری کررہی تھی جس پر امانت اللہ خان جواب نہیں دے رہے تھے البتہ جب ای ڈی اس معاملے میں  عدالت کے سامنے شکایت لے کر پہنچی تو عدالت نے کہا کہ امانت خان کو 20 اپریل کو عدالت میں پیش ہوکر جواب دیں۔

امانت اللہ خان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ دہلی وقف بورڈ کی جانب سے بھرتیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔ ان پر الزام ہے کہ جب وہ وقف بورڈ کے چیئرمین تھے تو انہوں نے 32 لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا تھا۔