Bharat Express

Amanatullah khan

مسلم امیدواروں کی بات کریں توآخری لسٹ میں تین مسلم امیدواروں کا بھی نام ہے۔ ان میں سے ایک موجودہ وزیرعمران حسین کا نام ہے ۔عمران حسین کو بلیماران سے ٹکٹ دیا گیا ہے،و ہیں شعیب اقبال کو مٹیامحل سے امیدوار بنایا ہے۔

راؤز ایونیو کورٹ نے ED کو وقت دیا ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کی طرف سے جمع کرائی گئی FD کی تصدیق کرے، جو دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے مبینہ ملزم ہیں۔

 اس کیس میں مریم صدیقی نامی خاتون کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ مریم کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ یہ معاملہ دہلی وقف بورڈ میں مبینہ منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ امانت اللہ خان نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور وقف بورڈ کی زمین کم قیمت پر خریدی۔

اس سال اپریل میں، ای ڈی نے ایجنسی کے سامنے ان کی عدم پیشی کا حوالہ دیتے ہوئے امانت اللہ خان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کے لیے عدالت سے رجوع کیاتھا۔ایجنسی نے جنوری میں ان کے مبینہ ساتھیوں داؤد ناصر، ذیشان حیدر، جاوید امام صدیقی اور کوثر امام صدیقی کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی۔

ای ڈی کے مطابق یہ معاملہ دہلی وقف بورڈ کی جائیدادوں کو غیر قانونی لیز پر دینے اور ملازمین کی غیر قانونی بھرتی کے ذریعے ذاتی فائدے سے متعلق ہے۔

امانت اللہ خان کے قریبی لوگوں اورعام آدمی پارٹی کے کارکنان نے نمازجمعہ کے بعد مساجد کے باہرہیںڈ بل بھی تقسیم کئے، جس میں امانت اللہ خاں کی گرفتاری کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت ہراس اوازکو دبانا چاہتی ہے، جومظلوموں کے حق میں بلند ہو۔

امانت اللہ خان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس دو ایف آئی آرز سے متعلق ہے۔ وقف بورڈ میں بے ضابطگیوں سے متعلق سی بی آئی میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ جبکہ دوسرا دہلی اے سی بی کے غیر متناسب اثاثہ جات کے معاملے سے متعلق ہے۔

دہلی کے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی عدالتی حراست بڑھا دی گئی ہے۔ انہیں آج راؤزایوینیوکورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں ان کی عدالتی حراست کو7 اکتوبرتک کے لئے بڑھا دیا گیا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت 25 ستمبرکی تاریخ طے کی ہے۔

دہلی کے اوکھلا سے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ وہ روزانہ ای ڈی دفتر میں پیش ہونے کے لئے تیار ہیں۔ انہیں کسی بھی شرط پر رہا کردیا جائے۔

امانت اللہ نے ای ڈی کے بار بار وہی سوالات پوچھنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں 18 اپریل کو ای ڈی کے سامنے پیش ہوا، مجھ سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اب پھر مجھ سے وہی سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔