Bharat Express

Amanatullah khan

دہلی میں اسمبلی الیکشن کے لئے ریاست کی برسراقتدار عام آدمی پارٹی نے اسٹارکمپینرز کی فہرست جاری کی ہے، جس میں مسلم طبقے سے صرف عمران حسین کو جگہ دی گئی ہے اور سینئر لیڈران کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔

اوکھلا کے موجودہ رکن اسمبلی نے کہا کہ کانگریس اور بے جی پی سکہ کے دو رخ ہیں۔ کانگریس نے جوکہا، بی جے پی نے وہ کیا۔بابری مسجد کی شہادت اس کی زندہ مثال ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ملک میں مسلمانوں کی تباہی اوربربادی کی ذمہ دار کانگریس ہے۔

سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان نے سوال کیا کہ صرف مسلم اکثریتی علاقوں سے ہی اسدالدین اویسی کی پارٹی کے امیدوارکیوں میدان میں اتارے جا رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جہاں سیکولرپارٹیوں کو نقصان ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، وہاں پر ہی مجلس کا امیدوار میدان میں ہوتا ہے۔

منیش چودھری دہلی یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹس یونین کے صدررہ چکے ہیں اورسریتا وارڈ نمبر187 کی موجودہ کونسلرنیتوچودھری کے شوہرہیں۔ انہوں نے 2020 میں کانگریس چھوڑکربی جے پی کا دامن تھام لیا تھا۔ بی جے پی نے انہیں اب اوکھلا اسمبلی حلقہ سے امیدوار بنایا ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا تھا کہ بی جے پی اورعام آدمی پارٹی دونوں کی ماں آرایس ایس ہے۔ بی جے پی کے بعد آرایس ایس نے عام آدمی پارٹی کو پیدا کیا ہے۔

مسلم امیدواروں کی بات کریں توآخری لسٹ میں تین مسلم امیدواروں کا بھی نام ہے۔ ان میں سے ایک موجودہ وزیرعمران حسین کا نام ہے ۔عمران حسین کو بلیماران سے ٹکٹ دیا گیا ہے،و ہیں شعیب اقبال کو مٹیامحل سے امیدوار بنایا ہے۔

راؤز ایونیو کورٹ نے ED کو وقت دیا ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کی طرف سے جمع کرائی گئی FD کی تصدیق کرے، جو دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے مبینہ ملزم ہیں۔

 اس کیس میں مریم صدیقی نامی خاتون کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ مریم کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ یہ معاملہ دہلی وقف بورڈ میں مبینہ منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ امانت اللہ خان نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور وقف بورڈ کی زمین کم قیمت پر خریدی۔

اس سال اپریل میں، ای ڈی نے ایجنسی کے سامنے ان کی عدم پیشی کا حوالہ دیتے ہوئے امانت اللہ خان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کے لیے عدالت سے رجوع کیاتھا۔ایجنسی نے جنوری میں ان کے مبینہ ساتھیوں داؤد ناصر، ذیشان حیدر، جاوید امام صدیقی اور کوثر امام صدیقی کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی۔

ای ڈی کے مطابق یہ معاملہ دہلی وقف بورڈ کی جائیدادوں کو غیر قانونی لیز پر دینے اور ملازمین کی غیر قانونی بھرتی کے ذریعے ذاتی فائدے سے متعلق ہے۔