Bharat Express

Amanatullah khan

دہلی کی راوز ایوینیو کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو 4 دنوں کی ای ڈی کی حراست میں بھیجا ہے۔ انہیں منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے امانت اللہ خان کی گرفتاری سے متعلق اپنے سوشل میڈیا ایکس (سابقہ میں ٹوئٹر) میں پرکہا، ”یہ گرفتاری بہت مہنگی پڑے گی بھاجپائیوں۔ دہلی میں بری طرح ہارو گے۔ بغیر ثنوت کے امانت اللہ خان کو گرفتارکیا گیا ہے۔“

گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرنے والی ای ڈی کی ٹیم پیر کی صبح امانت اللہ کے گھر پہنچی تھی۔ یہاں ای ڈی ٹیم اور امانت اللہ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ کئی گھنٹے تک چھاپے مارنے کے بعد ای ڈی نے امانت اللہ کو گرفتار کرلیا۔ گرفتاری کے بعد انہوں نے خود کو بے قصور قرار دیا۔

ای ڈی ذرائع نے بتایا ہے کہ جب تفتیشی ایجنسی کی ٹیم امانت اللہ خان کے گھر پہنچی تو انہوں نے دروازہ نہیں کھولا۔ ای ڈی کی ٹیم وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے لیے عآپ ایم ایل اے کے پاس پہنچی تھی۔

ای ڈی نے 4 اپریل کو سیکشن 174 اور منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت شکایت درج کی تھی، جو ایجنسی کو پی ایم ایل اے سیکشن 50 کے تحت جاری کردہ سمن کی عدم تعمیل پر سمن جاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

عدالت نے ای ڈی کے وکیل اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سے کہا تھا کہ اگر امانت اللہ خان کے خلاف ثبوت ہیں تو انہیں گرفتار کریں اور اگر ثبوت نہیں ہیں تو انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ سیکشن 19 پی ایم ایل اے کا بندوبست کریں۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے نوئیڈا کے فیز 1 تھانہ علاقے میں پٹرول پمپ پر حملہ اور دھمکی کے معاملے میں امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے انس خان کی گرفتاری پر روک لگانے کا حکم دیا ہے۔

پٹرول پمپ ملازم سے مارپیٹ کرنے کے معاملے میں نوئیڈا کورٹ نے امانت اللہ خان کے خلاف قرقی کے احکامات دیئے ہیں۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سے امانت اللہ خان اوران کا بیٹا انس فرار چل رہے ہیں۔

ای ڈی نے چھاپے کے دوران کئی اہم دستاویزات برآمد کئے ہیں۔ ملزم کے وکیل نے کہا تھا کہ 2016 میں درج ایف آئی آر کی 2023 میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ ڈائری میں نام ظاہر ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ملزم منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔

عام آدمی پارٹی کے لیڈر امانت اللہ خان نہ تو کسی عوامی رابطہ مہم میں حصہ لے رہے ہیں اور نہ ہی کسی جلسے میں اور نہ ہی جیل سے باہر آنے کے بعد انہوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال سے ملاقات کی ہے۔