Bharat Express

Amanatullah khan

عام آدمی پارٹی کے رہنما اور اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کے طور پر 32 لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے غیر قانونی طور پر دہلی وقف بورڈ کی کئی جائیدادیں کرایہ پر دی ہیں۔

اوکھلا اسمبلی سیٹ سے اے اے پی ایم ایل اے امانت اللہ خان پر جس کیس میں گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے وہ 2018-2022 کے درمیان کا ہے۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ ایم ایل اے نے 2018-2022 کے دوران ملازمین کی غیر قانونی بھرتی اور وقف بورڈ کی جائیدادوں کو غلط لیز پر دے کر ذاتی فائدہ اٹھایا۔

یہ پورا معاملہ وقف کی جائیداد کو فروخت کرنے کا ہے اور اس امانت میں خیانت کا ہے، اسی معاملے میں امانت اللہ خان کو ای ڈی بار بار انہیں سمن جاری کررہی تھی جس پر امانت اللہ خان جواب نہیں دے رہے تھے البتہ جب ای ڈی اس معاملے میں  عدالت کے سامنے شکایت لے کر پہنچی تو عدالت نے کہا کہ امانت خان کو 20 اپریل کو عدالت میں پیش ہوکر جواب دیں۔

امانت اللہ خان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ دہلی وقف بورڈ کی جانب سے بھرتیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔ ان پر الزام ہے کہ جب وہ وقف بورڈ کے چیئرمین تھے تو انہوں نے 32 لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ میں جسٹس سوارن کانت شرما نے عام آدمی پارٹی  کے رکن اسمبلی امانت اللہ کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا اور ان کے رویہ پر بھی سوال اٹھائے۔

دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں ملزم عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو راؤز ایوینیو کورٹ نے ضمانت دینے سے انکار کردیا ہے۔

امانت اللہ خان نے ای ڈی کے سمن کو چیلنج کیا تھا۔ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں طلب کیا ہے۔

ای ڈی نے الزام لگایا کہ غیرقانونی پیسوں سے 36 کروڑو روپئے کی جائیداد خریدی گئی۔ حالانکہ لین دین 13.4 کروڑ روپئے کے طورپر دکھایا گیا تھا۔ ای ڈی نے الزام لگایا کہ دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے 8 کروڑ روپئے نقد دیا تھا۔ ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ معاملے میں ابھی دیگرلوگوں کے خلاف جانچ جاری ہے۔

ای ڈی نے ایک بیان میں کہا کہ امانت اللہ خان کی جانب سے وقف بورڈ کی جائیدادوں کو غلط طریقے سے لیز پر دے کر اور بورڈ کی چیئرمین شپ کے دوران ملازمین کی غیر قانونی بھرتی کے معاملے میں چھاپے مارے گئے تھے۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے الزام لگایا تھا کہ عام آدمی پارٹی کو تباہ کرنے کی مہم چلائی جا رہی ہے اور پارٹی لیڈران کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔