Bharat Express

Amanatullah Khan sent to Judicial Custody for 14 Days: ای ڈی کے مطالبہ پر 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیجے گئے امانت اللہ خان

دہلی کے اوکھلا سے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ وہ روزانہ ای ڈی دفتر میں پیش ہونے کے لئے تیار ہیں۔ انہیں کسی بھی شرط پر رہا کردیا جائے۔

عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور اوکھلا کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان۔ (فائل فوٹو)

نئی دہلی: منی لانڈرنگ معاملے میں مبینہ ملزم اورعام آدمی پارٹی کے لیڈرامانت اللہ خان کی ای ڈی ریمانڈ ختم ہوگئی ہے، جس کے بعد راؤز ایوینیوکورٹ نے ای ڈی کے مطالبہ پر14 دنوں کے لئے امانت اللہ خان کو عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ اب 23 ستمبرکوعدالت معاملے کی آئندہ سماعت کرے گی۔

کسی بھی شرط پر رہا کرنے کا مطالبہ

معاملے کی سماعت کے دوران ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس معاملے میں پہلے ہی چار ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کرچکا ہے۔ ایسے میں ملزم امانت اللہ خان کے خلاف سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کریں گے۔ وہیں امانت اللہ خان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ امانت اللہ خان روزانہ ای ڈی دفترمیں پیش ہونے کے لئے تیارہیں۔ انہیں کسی بھی شرط پررہا کردیا جائے۔ امانت اللہ خان سے ای ڈی نے وقف بورڈ معاملے میں 7 دنوں تک پوچھ گچھ کی ہے۔ انہوں نے ای ڈی کے ذریعہ باربارایک ہی سوال پوچھے جانے پرناراضگی ظاہرکی تھی۔

امانت اللہ خان نے کہا تھا کہ میں 18 اپریل کو ای ڈی کے سامنے پیش ہوا۔ مجھ سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اب پھر مجھ سے وہی سوال پوچھے جا رہے ہیں۔ اس پرعدالت نے ای ڈی سے پوچھا تھا کہ کیا یہ سچ ہے کہ ایک ہی ثبوت سے امانت اللہ خان کا سامنا کرایا جا رہا ہے؟ ای ڈی نے کہا تھا کہ پوچھ گچھ کا ایک پہلوہے کہ ایک ہی بات کا سامنا کرایا جا رہا ہے، لیکن یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ جانچ چل رہی ہیں اوران سے پوچھ گچھ بہت ضروری ہے۔

امانت اللہ خان دو معاملوں میں ہیں ملزم

واضح رہے کہ امانت اللہ خان پرمنی لانڈرنگ کے دومعاملوں میں ایف آئی آردرج ہے۔ ایک ایف آئی آروقف بورڈ میں مالی بدعنوانی سے متعلق سی بی آئی سے جڑی ہوئی ہے۔ جبکہ دوسری دہلی اے سی بی کے ذریعہ آمدنی سے زیادہ جائیداد رکھنے کے معاملے سے متعلق ہے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ دہلی وقف بورڈ میں ملازمین کی غیرقانونی بھرتی ہوئی اورامانت اللہ خان کے چیئرمین رہنے کے دوران وقف بورڈ کی جائیداد کوغلط طریقے سے پٹے پر دے کرغیرقانونی طورپرذاتی فائدہ اٹھایا گیا۔ ایجنسی نے اس معاملے میں جنوری میں چارج شیٹ داخل کی اورامانت اللہ خان کے تین معاونین ذیشان حیدر، داؤد ناصراورجاوید امام صدیقی سمیت چارلوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔

 بھارت ایکسپریس