عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان
راوز ایونیو کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو نوٹس جاری کرکے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست پر جواب طلب کیا ہے، جو دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں مبینہ ملزم ہے۔ یہ حکم راؤز ایونیو کورٹ کے خصوصی جج راکیش سیال نے دیا، جو کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔
ای ڈی نے امانت اللہ خان کو 2 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ یہ گرفتاری دہلی کے اوکھلا علاقے میں ان کی رہائش گاہ پر تلاشی کے بعد عمل میں آئی۔ تلاشی کے دوران خان سے کچھ سوالات کیے گئے لیکن وہ مبہم جوابات دیتے رہے۔ اسی لیے انہیں گرفتار کیا گیا۔
خان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی طرف سے درج ایف آئی آر اور دہلی پولیس کی تین شکایات پر مبنی ہے۔ ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں پانچ لوگوں کو ملزم نامزد کیا ہے، جن میں امانت اللہ خان کے تین ساتھی ذیشان حیدر، داؤد نصیر اور جاوید امام صدیقی شامل ہیں۔
ای ڈی کے مطابق یہ معاملہ دہلی وقف بورڈ کی جائیدادوں کو غیر قانونی لیز پر دینے اور ملازمین کی غیر قانونی بھرتی کے ذریعے ذاتی فائدے سے متعلق ہے۔ یہ الزام اس وقت سے متعلق ہے جب امانت اللہ خان وقف بورڈ کے چیئرمین تھے، اور یہ سرگرمیاں 2018 اور 2022 کے درمیان ہوئی تھیں۔
بھارت ایکسپریس۔