Bharat Express

Delhi Liquar Policy Case: ‘ای ڈی کے چاروں گواہ بی جے پی سے متعلق ‘، کیجریوال نے سپریم کورٹ میں داخل کیا جواب

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، جو دہلی کی ایکسائز پالیسی میں مبینہ گھپلے کی تحقیقات کر رہا تھا، نے 21 مارچ کو کیجریوال کو گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال نے ای ڈی کی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ کچھ دن پہلے ای ڈی نے اس معاملے میں سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا تھا۔

Delhi Liquar Policy Case: دہلی ایکسائز پالیسی میں مبینہ گھپلے میں جیل میں بند وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کر دیا ہے۔ ای ڈی کے الزامات پر کیجریوال نے کہا کہ جانچ ایجنسی کے چاروں گواہوں کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ ان کے بیان کی بنیاد پر مجھے گرفتار کیا گیا۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، جو دہلی کی ایکسائز پالیسی میں مبینہ گھپلے کی تحقیقات کر رہا تھا، نے 21 مارچ کو کیجریوال کو گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال نے ای ڈی کی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ کچھ دن پہلے ای ڈی نے اس معاملے میں سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا تھا۔ اب کیجریوال نے بھی اس معاملے میں عدالت میں اپنا جواب داخل کر دیا ہے۔

کیجریوال نے عدالت میں کیا جواب دیا؟

کیجریوال نے اپنے جواب میں کہا کہ چاروں گواہ بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں۔ کیجریوال نے کہا، “بی جے پی کے حمایت یافتہ لوک سبھا امیدوار مگنتا سری نواسن ریڈی،بی جے پی کو مبینہ شراب گھوٹالہ میں عطیہ کرنے والے  سرتھ ریڈی، بی جے پی گوا کے ایک سینئر لیڈر اور پرمود ساونت کے قریبی ستیہ وجے، گوا سی ایم کی قریبی اور سی ایم کی مہم مینیجر کے بیانوں کی بنیاد پر مجھے گرفتار کیا گیا۔ دہلی کے سی ایم کیجریوال نے کہا کہ ہوالا ایجنٹ سے گجراتی میں لکھی ڈائری ملی ہے۔ بی جے پی نے اپنے طور پر ثبوت تیار کئے اور پیش کئے۔

ای ڈی نے اپنے جواب میں کیا کہا؟

اس سے پہلے ای ڈی نے سپریم کورٹ میں کیجریوال کی عرضی پر جواب داخل کیا تھا۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال ایکسائز پالیسی گھوٹالے کے اہم سازشی ہیں اور کسی کو بھی حقائق پر مبنی جرم میں گرفتار کرنا آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے تصور کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے۔

یہ بھی پڑھیں- Money Laundering Case: عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بڑی راحت، دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت

ای ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ کیجریوال نے اپنے وزراء اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈروں کے ساتھ مل کر اس گھوٹالہ کو انجام دیا تھا اور وہ شراب کے تاجروں سے ایکسائز پالیسی میں دیے گئے فوائد کے بدلے رشوت طلب کرنے میں ملوث تھے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read