Bharat Express

Money Laundering Case: عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بڑی راحت، دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت

راؤز ایونیو کورٹ نے بعد میں کہا کہ امانت اللہ خان ای ڈی کے سمن پر تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہوئے حالانکہ ای ڈی نے انہیں کئی بار پیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ایم ایل اے کو عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔

عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان

Money Laundering Case: اوکھلا کے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ کو دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں راحت ملی ہے۔ AAP ایم ایل اے کو راؤز ایونیو کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ دراصل امانت اللہ خان کو ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کے لیے کئی بار سمن جاری کیے گئے لیکن وہ ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ بعد میں سپریم کورٹ نے انہیں ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا۔ اس کے بعد امانت اللہ خان ای ڈی کے سامنے پیش ہوئے۔

15000 روپے کے ذاتی مچلکے پر منظور کی گئی ضمانت

تاہم، راؤز ایونیو کورٹ نے بعد میں کہا کہ امانت اللہ خان ای ڈی کے سمن پر تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہوئے حالانکہ ای ڈی نے انہیں کئی بار پیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ایم ایل اے کو عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔ عدالت کے اس حکم کے بعد امانت اللہ خان آج راؤز ایونیو کی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت نے ان کی پیشی کے بعد ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے امانت اللہ کی ضمانت 15 ہزار روپے کے مچلکوں پر منظور کر لی۔

ای ڈی نے 18 اپریل کو کی تھی پوچھ گچھ

حال ہی میں، ای ڈی نے دہلی وقف بورڈ میں بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں اے اے پی ایم ایل اے سے 12 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی تھی۔ اے اے پی ایم ایل اے، جو 18 اپریل کی صبح تقریباً 11 بجے ای ڈی کے دفتر پہنچے، سے پوچھ گچھ کی گئی اور ایجنسی نے ان کا بیان ریکارڈ کیا۔

یہ بھی پڑھیں- South India Water Crisis: جنوبی ہندوستان میں پانی کا سنگین بحران، آبی ذخائر میں صرف 17% پانی بچا – CWC رپورٹ

ای ڈی نے ایم ایل اے کی رہائش گاہ پر مارا تھا چھاپہ

ای ڈی نے ایم ایل اے امانت اللہ خان سے متعلق معاملے میں بھی چھاپے مارے ہیں۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ خان نے دہلی وقف بورڈ میں غیر قانونی بھرتیوں کے ذریعے جرائم سے بھاری رقم جمع کی اور اس رقم کا استعمال اپنے ساتھیوں کے نام پر غیر منقولہ جائیداد خریدنے میں کیا۔ یہ چھاپہ امانت اللہ خان کے 2018-2022 کے دوران دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے کی گئی غیر قانونی بھرتیوں اور ذاتی فائدے کے لیے وقف املاک کو غلط لیز پر دینے کے معاملے میں مارا گیا تھا۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ سی بی آئی کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر اور دہلی پولیس کی طرف سے درج کرائی گئی تین شکایات نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کی بنیاد بنائی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read