Bharat Express

Allahabad High Court

سماجوادی پارٹی کے سینئرلیڈر اعظم خان کی طرف سے داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل میں بچاؤ فریق کو مناسب مواقع نہیں دیا جا رہا ہے، جس کے سبب مقدمے کا ٹرائل منصفانہ طریقے سے نہیں ہو پا رہا ہے۔

مختار انصاری کے تمام اسلحہ لائسنس پہلے ہی منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ ہائی کورٹ میں جسٹس راجویر سنگھ کی سنگل بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ بتا دیں کہ اس سے پہلے آج الہ آباد ہائی کورٹ میں کرشنا نند رائے کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

خاتون کانسٹیبل نیہا سنگھ کی جانب سے عدالت میں یہ حوالہ دیا گیا کہ وہ جنس کی خرابی میں مبتلا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزاراپنی شناخت ایک مرد کے طور پر کرتی ہے۔

مرکز نے مشورہ دیا ہے کہ جب یہ بہت ضروری ہو، تبھی عدالت کسی افسر کو ذاتی طور پر حاضر ہونے کو کہے۔ اس دوران اس کے لباس پر غیر ضروری تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔مرکزی حکومت یہ بھی چاہتی ہے کہ کسی افسر کے خلاف توہین کا مقدمہ ان احکامات کی عدم تعمیل پر ہونا چاہیے، جن پر عمل کرنا اس کے لیے ممکن تھا۔

مسجد کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن انتفاضہ کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری سید محمد یاسین نے اتوار کے روز کہا کہ مسلم فریق اور اس کے وکلاء نے 6 اگست کو دوسرے دن سروے میں حصہ لیا۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت کی اپیل پر سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اتر پردیش کی حکومت نے مئی میں 2019 کے نفرت انگیز تقریر کیس میں خان کو بری کرنے کے رام پور عدالت کے حکم کو چیلنج کیا ہے جس کی وجہ سے وہ گزشتہ سال ایم ایل اے کے طور پر نااہل ہوئے تھے۔

Gyanvapi Masjid ASI Survey: سال 2021 میں پانچ خواتین نے وارانسی کے سول جج کے سامنے ایک عرضی داخل کرکے مسجد کے ساتھ میں واقع شرنگار گوری کی روزانہ پوجا اور درشن کے لئے اجازت مانگی تھی۔

Gyanvapi Mosque ASI Survey Issue: وارانسی کی گیان واپی مسجد معاملے سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور اے ایس آئی کو سروے کرنے کے لئے ہری جھنڈی دے دی۔

21 جولائی کو مسلم فریق نے گیان واپی کا سروے کرنے کے ضلع عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اور سروے پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسجد کے ڈھانچے کو نقصان پہنچے گا۔

پریاگ راج ہائی کورٹ نے 24 جولائی کو سماعت کرتے ہوئے ضمانت عرضی منظور کرلی تھی۔ حالانکہ سزا پر روک نہیں ہے۔ جیل سے رہائی کے وقت بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔