Bharat Express

Pritinker Diwaker Retirement Speech: جسٹس دیواکر نے سابق چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا پر لگایا سنگین الزام

اس سال کے شروع میں، جسٹس دیواکر کے نام کی سفارش الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کے لیے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی کالجیم نے کی تھی اور جسٹس دیواکر کو 13 فروری 2023 کو الہ آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر مقرر کیاگیا۔انہوں نے 26 مارچ 2023 کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پریتنکر دیواکر نے اپنی ریٹائرمنٹ تقریر میں کالجیم پر بہت سنگین الزامات لگائے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا ہے کہ اس کا 2018 میں چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے تبادلہ کیا گیا تھا، جو اسے ‘ہراساں کرنے’ کے لیے تھا۔ اس وقت سابق چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کالجیم کے سربراہ تھے۔ واضح رہے کہ جسٹس دیواکر منگل (21 نومبر) کو ریٹائر ہو گئے۔خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اپنی تقریر میں جسٹس دیواکر نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کے تبادلے کا حکم بری نیت سے جاری کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ  کسی جج کا ایسے موقع پر اس طرح کے تبصرے کرنا غیر معمولی بات ہے۔

جسٹس دیواکر نے کہا، ”میں 31 مارچ 2009 کو بنچ میں شامل ہوا تھا۔ میں نے اکتوبر 2018 تک چھتیس گڑھ ہائی کورٹ میں جج کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں پوری کیں۔ سب میرے کام سے مطمئن تھے۔ اچانک چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا نے مجھ سے بہت محبت ظاہر کی، جس کی وجہ مجھے ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ انہوں نے مجھے الہ آباد ہائی کورٹ منتقل کر دیا، جہاں میں نے 3 اکتوبر 2018 کو چارج سنبھالا۔

اپنے کیرئیر کے درد کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’لگتا ہے کہ میرا ٹرانسفر آرڈر مجھے ہراساں کرنے کی نیت سے جاری کیا گیا تھا، حالانکہ یہ میرے لیے باعث فخر ثابت ہوا۔یہاں مجھے اپنے ساتھی ججوں اور بار کے ممبران سے زبردست  تعاون حاصل ہوا۔جسٹس دیواکر اس سال فروری میں الہ آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس بنے تھے۔

اس سال کے شروع میں، جسٹس دیواکر کے نام کی سفارش الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کے لیے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی کالجیم نے کی تھی اور جسٹس دیواکر کو 13 فروری 2023 کو الہ آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر مقرر کیاگیا۔انہوں نے 26 مارچ 2023 کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا، “میں موجودہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کا بہت شکر گزار ہوں، جنہوں نے میرے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی اصلاح کی۔

جسٹس دیواکر نے اپنے کیریئر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ  انہوں نے 1984 میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں ایک وکیل کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ 1961 میں پیدا ہوئے جسٹس دیواکر نے جبل پور کی درگاوتی یونیورسٹی سے لاء میں گریجویشن کیا اور جنوری 2005 میں سینئر وکیل بن گئے۔ انہیں 31 مارچ 2009 کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ میں جج مقرر کیا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read