Bharat Express

Allahabad High Court

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ کی طرف سے پیش وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ عدالت کے معاملے کے ہر پہلو کو دیکھنا چاہئے۔ کیونکہ اگران کی سزا پر روک نہیں لگائی گئی تو ان کا غازی پورپارلیمانی حلقہ لوک سبھا میں بغیرنمائندے کا ہوجائے گا۔

اس سال کے شروع میں، جسٹس دیواکر کے نام کی سفارش الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کے لیے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی کالجیم نے کی تھی اور جسٹس دیواکر کو 13 فروری 2023 کو الہ آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر مقرر کیاگیا۔انہوں نے 26 مارچ 2023 کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے زونل افسر سنجیو اپادھیائے نے اپنا فریق پیش کرتے ہوئے کہا کہ وکیل کے گھر کو گرائے جانے کے اگلے ہی دن ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ انہیں کوئی اطلاع یا نوٹس نہیں دیا گیا۔

سی بی آئی کے وکیل سنجے کمار یادو نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے اس ثبوت کی بنیاد پر کولی کو دی گئی موت کی سزا کو منظور کر لیا ہے۔ ایسے میں ہائی کورٹ کا فیصلہ حیران کرنے دینے والا ہے۔

ملزمان کی جانب سے عدالت میں دلیل دی گئی ہے کہ اس واقعے کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے۔ اسے صرف سائنسی اور حالاتی شواہد کی بنیاد پر مجرم ٹھہرایا گیا اور موت کی سزا سنائی گئی۔ سزائے موت کو منسوخ کرنے کی اپیل کی گئی۔ منندر سنگھ پنڈھیر کو ہائی کورٹ کے سامنے ایک کیس میں بری کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ نے عمرانصاری کی پیشگی ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ عمر انصاری تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔ دراصل 13 اپریل کو الہ آباد ہائی کورٹ نے عمر انصاری کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

14 ستمبر کو سنجے گاندھی اسپتال میں داخل خاتون مریضہ دیویہ ایک سرجری کے دوران کوما میں چلی گئیں۔ اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ لکھنؤ ریفر کرنے سے پہلے اسے 30 گھنٹے سے زیادہ اسپتال میں رکھا گیا، جہاں 16 ستمبر کو اس کی موت ہوگئی۔

گزشتہ 21جولائی کو سپریم کورٹ کے جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے عیدگاہ کمیٹی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ سے 3 ہفتوں کے اندر منتقل شدہ مقدمات کی تفصیلات دینے کو کہا تھا۔21جولائی کو سپریم کورٹ نے  تبصرہ کیا تھا کہ کیس کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اسے ہائی کورٹ میں سننا مناسب ہے۔

Mukhtar Ansari Bail: الہ آباد ہائی کورٹ سے مختارانصاری کو بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے گینگسٹر معاملے میں مختارانصاری کو ضمانت دے دی ہے، انہیں 10 سال کی سزا ہوئی تھی۔

جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشد مدنی نے 18 سال کے بعد ضمانت پرملزمین کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمین کے اہل خانہ کے لئے بلاشبہ یہ انتہائی خوشی کی بات ہوگی کیونکہ ان کے لئے یہ ساعت ایک طویل انتظارکے بعد آئی ہے