Bharat Express

Allahabad High Court

انشومان سنگھ راٹھورکے ذریعہ داخل کی گئی عرضی میں یوپی بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ، 2004 اوربچوں کو مفت اورلازمی تعلیم کا حق (ترمیم) ایکٹ، 2012 کے التزامات کوبھی چیلنج دیا گیا ہے۔ عدالت 29 جنوری، 2024 سے اس معاملے کی ہرروزسماعت کررہی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے 14 دسمبر 2023 کوکرشن جنم بھومی اورشاہی عید گاہ مسجد کے مقام کے سروے کی منظوری دی تھی اورایڈوکیٹ کمشنرکے ذریعہ سروے کرانے کا حکم دیا تھا، جس پر اب سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ایک مقدمے میں کئے گئے اے ایس آئی سروے کو دوسرے مقدمے میں بھی داخل کیا جائے گا اور اگر ٹرائل کورٹ کو لگتا ہے کہ کسی بھی حصے کا سروے ضروری ہے تو عدالت اے ایس آئی کو سروے کرنے کی ہدایت دے سکتی ہے۔

 اترپردیش کے متھرا میں شری کرشن جنم بھومی تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ نے فی الحال مداخلت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا، "الہ آباد ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ مسجد کا سروے کرنے کی اجازت دے دی ہے۔" بابری مسجد کیس کے فیصلے کے بعد میں نے کہا تھا کہ سنگھ پریوار (آر ایس ایس) کی شرارتیں بڑھیں گی۔

 شری کرشن جنم بھومی تنازعہ پر الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے متنازعہ احاطے کا سروے کرانے کا حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ کی طرف سے پیش وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ عدالت کے معاملے کے ہر پہلو کو دیکھنا چاہئے۔ کیونکہ اگران کی سزا پر روک نہیں لگائی گئی تو ان کا غازی پورپارلیمانی حلقہ لوک سبھا میں بغیرنمائندے کا ہوجائے گا۔

اس سال کے شروع میں، جسٹس دیواکر کے نام کی سفارش الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کے لیے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی کالجیم نے کی تھی اور جسٹس دیواکر کو 13 فروری 2023 کو الہ آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر مقرر کیاگیا۔انہوں نے 26 مارچ 2023 کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے زونل افسر سنجیو اپادھیائے نے اپنا فریق پیش کرتے ہوئے کہا کہ وکیل کے گھر کو گرائے جانے کے اگلے ہی دن ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ انہیں کوئی اطلاع یا نوٹس نہیں دیا گیا۔

سی بی آئی کے وکیل سنجے کمار یادو نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے اس ثبوت کی بنیاد پر کولی کو دی گئی موت کی سزا کو منظور کر لیا ہے۔ ایسے میں ہائی کورٹ کا فیصلہ حیران کرنے دینے والا ہے۔