Supreme Court: سپریم کورٹ نے بدھ کو مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری کی جانب سے دائر پیشگی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم جاری کیا۔ سپریم کورٹ نے مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔
سپریم کورٹ نے عمرانصاری کی پیشگی ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ عمر انصاری تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔ دراصل 13 اپریل کو الہ آباد ہائی کورٹ نے عمر انصاری کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو عمر انصاری نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اس معاملے کی ایف آئی آر ریونیو افسر سرجن لال نے اگست 2020 میں لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی۔
اس ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ پہنچے تھے۔ ایف آئی آر میں عمر انصاری پر مبینہ دھوکہ دہی کے ذریعے جائیداد اپنے نام کرنے کا الزام ہے۔ اس کے ساتھ ہی عمر انصاری پر مجرمانہ سازش کا بھی الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امانت اللہ خان سے ملاقات کے بعد اروند کیجریوال نے کہا- ہمیں ختم کرنا چاہتے ہیں پی ایم، وہ فرضی کیس چلا رہے ہیں
عمر انصاری پر مجرمانہ سازش کا بھی الزام
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ریونیو افسر سرجن لال نے اگست 2020 میں لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا تھا۔ اس ایف آئی آر میں مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری پر دھوکہ دہی سے جائیداد اپنے نام کروانے کا الزام ہے۔ عمر پر مجرمانہ سازش کا بھی الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے درمیان اسد الدین اویسی نے کہا ‘غزہ کے ہاتھ، فلسطین زندہ باد
اس سے پہلے سپریم کورٹ کے جسٹس اے ایس بوپنا اور ایم ایم سندریش کی ڈویژن بنچ نے ملزم عمر انصاری سے یہ بھی کہا کہ وہ تحقیقات کے دوران پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ ریاستی حکومت نے اس معاملے میں ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنی دادی کے دستخط جعلی کرنے کی کوشش کی تھی۔
بھارت ایکسپریس