دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال
Arvind Kejriwal: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی پر بڑا حملہ کیا ہے۔ سی ایم کیجریوال نے کہا کہ پوری فائل کی چھان بین ہوئی، ایک پیسہ بھی گھوٹالہ نہیں ملا۔ ہمارے سینئر لیڈر کو دو سال سے گرفتار کیا جا رہا ہے۔ منیش سسودیا کے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں ملا۔ پی ایم مودی عآپ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
اروند کیجریوال نے مزید کہا، “عآپ لیڈروں کے خلاف ایک فرضی مقدمہ چل رہا ہے، مودی کے کاموں اور الفاظ میں تکبر ہے، مودی نے ملک کا ماحول خراب کر دیا ہے، ہر کوئی ان سے خوفزدہ ہے”۔
انہوں نے کہا، “وزیر اعظم عآپ کو کچلنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ 2015 میں جیسے ہی ہماری حکومت بنی، شنگلو کمیٹی بنائی گئی، 400 فائلوں کی جانچ کی گئی لیکن کوئی بے ضابطگی نہیں پائی گئی۔ اب تک جتنے بھی فیصلے آئے ہیں، ان میں ہمارے خلاف کوئی بے ضابطگی نہیں پائی گئی۔”
وزیر اعلیٰ نے کہا، “پچھلے دو سالوں میں، انہوں نے ہمارے وزراء اور بڑے لیڈروں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا، گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں منیش سسودیا کے معاملے میں ہوئی سماعت میں، جج بار بار کہہ رہے تھے کہ کوئی ثبوت تودو۔ ایک بھی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ میں مودی جی کو چیلنج کرتا ہوں، اگر آپ کو ایک پیسے کی بھی کوئی چیز ملی ہے تو بتائیں۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اگر کچھ مل جاتا تو مجھے چھوڑ دیتے؟
دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دو دن پہلے ان لوگوں کے خلاف تمام مقدمات بند کر دیے گئے جنہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے 70,000 کروڑ روپے کا گھپلہ کیا ہے، کیونکہ وہ ان میں شامل ہو گئے تھے۔ موربی پل پر کوئی چھاپہ نہیں مارا۔ کرناٹک میں کوئی چھاپہ نہیں پڑا، سی اے جی رپورٹ میں گھوٹالے سامنے آئے لیکن کوئی چھاپہ نہیں پڑا۔ اگر کسی ملک کے بادشاہ میں اتنی انا ہو تو ملک ترقی کیسے کرے گا؟ آج ملک کا ماحول بہت خراب ہو چکا ہے، لوگ ہندوستان چھوڑ کر دوسرے ممالک کی شہریت لے رہے ہیں۔ صنعتکار، تاجر، عام لوگ اور میڈیا سب خوفزدہ ہیں۔
-بھارت ایکسپریس