دہلی ہائی کورٹ
Delhi High Court Action on student video: آئی آئی ٹی دہلی کی طرف سے منعقدہ تقریب میں دہلی یونیورسٹی کے بھارتی کالج کی طالبات کے واش روم میں کپڑے بدلتے ہوئے کسی نے طالبات کو ویڈیو بناکروائرل کردیا تھا۔ ویڈیو بنانے کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیا ہے۔ ہائی کورٹ نے دہلی یونیورسٹی، دہلی آئی آئی ٹی اور گرو گوبند سنگھ اندرپرستھ یونیورسٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دہلی پولیس کو ملزمین کے خلاف دو ہفتے میں اسٹیٹس رپورٹ حاضر کرنے کو کہا ہے۔
چیف جسٹس ستیش چندرشرما اورجسٹس سنجیو نرولا کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ کالج فیسٹول میں کالج کی طالبات کا ویڈیو وائرل ہونے کی خبر نے انہیں حیران کرکے رکھ دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس کیس نے کالج کے سالانہ فیسٹول کے لئے کئے گئے حفاظتی انتظامات میں خامیوں کو اجاگر کردیا۔ اس معاملے میں ہائی کورٹ نے میڈیا میں آئی خبرکا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ دہلی-این سی آرعلاقے میں کالجوں اوریونیورسٹیوں کی طرف سے منعقدہ فیسٹول میں خواتین شرکاء کے لئے مناسب حفاظتی انتظامات کرنا ضروری ہے، جس سے طالبات بغیرکسی خوف کے ایسے انعقاد میں حصہ لے سکیں۔ عدالت نے کہا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سے متاثرہ لڑکیاں بے حد پریشان ہیں۔ اس دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم پراس طرح کی ویڈیو کی تشہیراوراس کے غلط استعمال نے ان کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔
یونیورسٹی سے ملزمین کے بارے میں جانکاری طلب
دہلی ہائی کورٹ نے اس معاملے آئی آئی ٹی، دہلی یونیورسٹی اور گروگوبند سنگھ اندرپرستھ یونیورسٹی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے معاملے کی سماعت 10 نومبر طے کی ہے۔ دہلی پولیس کی وکیل نندتا راؤ نے عدالت کو بتایا کہ دفعہ 354 سی کے تحت ملزمین کے خلاف معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔ فی الحال ملزم عدالتی حراست میں ہے۔ ملزم آئی آئی ٹی کے ہاؤس کیپنگ اسٹاف کا حصہ ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے پولیس کو پورے معاملے کی رپورٹ داخل کرنے کو کہا۔ ساتھ ہی متاثرہ طالبات کی شناخت پوشیدہ رکھنے کے احکامات دیئے۔ تفتیشی افسران تفتیش کے دوران انتہائی صوابدید کا استعمال کریں گے اورملوث خواتین کی شناخت کو بھی خفیہ رکھیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔