Bharat Express

Mukhtar Ansari

مختارانصاری کی 28 مارچ کو باندہ کے ایک اسپتال میں دل کا دورہ پڑنے نے موت ہوگئی تھی۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ مختارانصاری کو جیل میں سلو پوائزن (دھیما زہر) دیا جا رہا تھا، جس سے موت ہوئی۔

یاد رہے کہ غازی پور سیٹ پر 14 مئی تک کاغذات نامزدگی داخل کیے جاسکتے ہیں۔اس سے پہلے سزا منسوخ نہ ہوئی تو ان کے لیے الیکشن لڑنا مشکل ہو جائے گا۔یوپی حکومت کی عرضی سے افضال انصاری کی مشکلات بڑھیں گی۔ایسے میں کل کا دن افضال انصاری کیلئے بڑا ہونے والا ہے جب عدالت اس معاملے میں سماعت کرے گی اور اپنا فیصلہ کرے گی۔

مختار انصاری کے ویسرا ٹیسٹ کی رپورٹ جو منگل کو آئی ہے اس میں اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ انہیں زہر دیا گیا تھا۔ مختار انصاری، جو جیل میں سزا کاٹ رہے تھے، 28 مارچ کو باندہ ضلع کے رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

لوک سبھا الیکشن کے درمیان فتح سیکری میں تشہیر کرنے پہنچے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سماجوادی پارٹی، کانگریس اوربی ایس پی پر جم کرحملہ بولا۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ آپ ان لوگوں کو چھٹی دے دیجئے۔

سی ایم نے کہا کہ جن لوگوں نے بھگوان شری رام اور بھگوان شری کرشن پر سوال اٹھائے ہیں، انہیں ووٹ دینے کا موقع نہیں دیا جانا چاہئے۔

درخواست میں مختار انصاری کی موت کی حقیقت سامنے لانے کی استدعا کی جائے گی۔ بیٹے عمر انصاری کی مختار انصاری سے آخری گفتگو کی آڈیو بھی بطور ثبوت پیش کی جائے گی۔

مئو کے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری کی گزشتہ ماہ جیل سے باندہ اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی تھی۔ انتظامیہ نے بتایا کہ ہارٹ اٹیک سے موت ہوئی ہے جبکہ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں جیل میں زہر دیا گیا ہے۔

اتر پردیش کے ایک بڑے لیڈر اور سابق ایم ایل اے مختار انصاری کا جمعرات کو انتقال ہوگیا تھا۔ باندہ جیل میں ان کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں علاج کے لیے میڈیکل کالج لے جایا گیا۔

یوگی حکومت کے کابینہ وزیر اور نشاد پارٹی کے صدر ڈاکٹر سنجے نشاد نے مختار انصاری کے خاندان کو متاثرہ خاندان بتایا ہے۔ اس کے پیچھے سنجے نشاد نے دلیل بھی دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مختار انصاری کے خاندان کے بارے میں جس طرح کی باتیں کی جا رہی ہیں وہ درست نہیں۔

اسد الدین اویسی نے گزشتہ روز ایک پروگرام میں شرکت کی تھی۔ اویسی اپنی تقریر میں کہتے ہیں ’’تم کیا مار دوگے؟ اگر مارنا ہے تو مارو، اگر میرا وقت نہیں ہے تو میں نہیں مروں گا اور اگر وقت ہے تو میں مر جاؤں گا۔