
مئو کے سابق رکن اسمبلی مرحوم مختار انصاری۔ (فائل فوٹو)
اترپردیش ایس ٹی ایف اور جھارکھنڈ پولیس کی مشترکہ ٹیم نے مختارانصاری گروہ کے شوٹر انوج قنوجیا کو ہفتہ (29 مارچ) کی رات کو جمشید پور میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ نیوزایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (یوپی اسپیشل ٹاسک فورس، لا اینڈ آرڈر) امیتابھ یش نے بتایا کہ مختار انصاری گروہ کا شوٹرانوج قنوجیا جمشید پور میں یوپی ایس ٹی ایف اور جھارکھنڈ پولیس کی مشترکہ ٹیم کے ساتھ بھاری گولی باری کے بعد انکاونٹر میں مارا گیا۔ اس پر ڈھائی لاکھ (2.5 لاکھ) روپئے کا نقد انعام تھا۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (یوپی اسپیشل ٹاسک فورس، لا اینڈ آرڈر) امیتابھ یش نے بتایا کہ ایس ٹی ایف اور جھارکھنڈ پولیس نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر انوج قنوجیا کو پکڑنے کی کوشش کی، لیکن اس نے سیکورٹی اہلکاروں کی طرف فائرنگ شروع کردی۔ کراس فائرنگ میں انوج قنوجیا ہلاک ہوگیا۔
#WATCH | Jamshedpur, Jharkhand: Visuals from the spot where Mukhtar Ansari gang’s shooter Anuj Kannaujia was killed in an encounter on Saturday in a joint operation between UP STF and Jharkhand police.
(Video Source: Amitabh Yash, ADG UP STF) https://t.co/583WFN0Q56 pic.twitter.com/WBCPav1jQx
— ANI (@ANI) March 29, 2025
انہوں نے کہا کہ مئو، غازی پور اور اعظم گڑھ اضلاع کے مختلف تھانوں میں انوج قنوجیا کے خلاف 23 سے زیادہ معاملے درج تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی قیادت کرنے والے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس پی) ایس ٹی ایف ڈی کے شاہی کو گولی لگی ہے۔ جائے حادثہ کا ویڈیو سامنے آیا ہے، جس میں گولیوں کے نشان دیکھے جاسکتے ہیں۔ انکاونٹر جمشید پور کے گووند پور تھانہ علاقے میں ہوا۔
اترپردیش کی باندہ جیل میں بند رہے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری کی گزشتہ سال 28 مارچ کوموت ہوگئی تھی۔ اس کے بعد ان کی موت سے متعلق کافی ہنگامہ ہوا تھا اور مختلف طرح کے سوال اٹھائے گئے تھے۔ اس حادثہ کے بعد اہل خانہ نے جیل انتظامیہ پر ‘دھیما زہر’ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔ حالانکہ انتظامیہ نے اس سے انکارکیا۔ وسرا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔ حالانکہ مختارانصاری کے اہل خانہ نے جس طرح سے سوال اٹھایا تھا، اس میں کافی صداقت نظرآئی۔ بہرحال اب ان کی موت کے ایک سال مکمل ہوچکے ہیں اور اب تک انتظامیہ ان کے اہل خانہ کو مطمئن کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔