Bharat Express

Mukhtar Ansari death Report: مختار انصاری کو زہر دیا گیا تھا یا دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تھی موت؟ آگئی مجسٹریل انکوائری کی رپورٹ

اب ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملے میں حکومت کو رپورٹ پیش کی ہے، جس میں مختار کی موت کی وجہ دل کا دورہ بتایا گیا ہے نہ کہ زہر۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختار انصاری کی لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی ہارٹ اٹیک کی تصدیق ہوئی ہے۔

اتر پردیش کی باندہ جیل میں بند سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی 28 مارچ کو رانی درگاوتی میڈیکل کالج، باندہ میں موت ہوگئی۔ مختار انصاری کے اہل خانہ نے جیل انتظامیہ پر انہیں سلو پوائزر(زہر) دینے کا الزام لگایا تھا جس کی مجسٹریل انکوائری کی گئی۔ اب ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملے میں حکومت کو رپورٹ پیش کی ہے، جس میں مختار کی موت کی وجہ دل کا دورہ بتایا گیا ہے نہ کہ زہر۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختار انصاری کی لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی ہارٹ اٹیک کی تصدیق ہوئی ہے۔

 اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ انتظامیہ نے مختار انصاری کے اہل خانہ کو کئی نوٹس بھیجے لیکن وہ جواب دینے کے لیے حاضر نہیں ہوئے۔ مختار انصاری کی موت کی تحقیقات اے ڈی ایم فائنانس ریونیو راجیش کمار کو سونپی گئی تھی۔ خط جاری کرتے ہوئے اے ڈی ایم فائنانس راجیش کمار نے کہا کہ غازی پور کے رہنے والے مختار انصاری کی موت 28 اپریل کو رانی درگاوتی میڈیکل کالج، باندہ میں ہوئی۔ اس کے بعد میری طرف سے مجسٹریل انکوائری کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں کوئی بھی شخص جو تحریری، زبانی یا ثبوتی بیان دینا چاہتا ہے وہ 15 اپریل 2024 تک کسی بھی دن میرے دفتر آ کر اپنا بیان پیش کر سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختار کے خاندان کے کسی فرد نے کوئی بیان نہیں دیا۔

رپورٹ کے مطابق 28 مارچ کو باندہ جیل میں مختار انصاری کی طبیعت بگڑ گئی تھی جس کے بعد انہیں فوری طور پر علاج کے لیے باندہ میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔ میڈیکل رپورٹ میں موت کی وجہ دل کا دورہ بتایا گیا ہے۔ وہیں مختار کے گھر والوں نے اس پر سلو پوائزر دینے کا الزام لگایا ہے۔ ان الزامات کے بعد باندہ ضلع افسر نے اس معاملے کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا تھا۔اب اس انکوائری کی رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ مختار انصاری کو زہر نہیں دیا گیا تھا بلکہ دل کا دورہ پڑنے سے ان کی موت ہوئی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔