Bharat Express

Mukhtar Ansari

اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ ’’انشاء اللہ ان اندھیروں کا جگر چیر کر نور آئے گا، تم ہو 'فرعون' تو 'موسیٰ' بھی ضرور آئے گا‘‘ اس سے پہلے بھی اویسی نے مختار انصاری کی موت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا۔

مختار انصاری جو قتل سمیت کئی مقدمات میں سزا یافتہ تھے، باندہ جیل میں بند تھے۔ جمعرات کو وہ ہائی سکیورٹی سیل میں بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے۔ جس کے بعد انہیں رانی درگاوتی میڈیکل کالج لے جایا گیا، جہاں ان کی موت ہوگئی۔

مختارانصاری کی موت کے بعد پہلی باران کے بھائی افضال انصاری کا بیان سامنے آیا ہے۔ افضال انصاری نے الزام لگایا کہ مختار انصاری کو زہردے کر مارا گیا ہے۔

مئوکے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری کے نمازجنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شامل ہوئے۔ اس دوران حامیوں نے مختارانصاری زندہ آباد کے نعرے لگائے، جس پر ڈی ایم نے سخت وارننگ دی ہے۔

کالی باغ قبرستان کے باہر ہزاروں کی تعداد میں لوگ پہنچے، لیکن پولیس نے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ صرف خاندان کے قریبی لوگوں کو ہی اندر جانے کی اجازت دی گئی۔ جبکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نےنماز جنازہ شرکت کی۔

مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری نے باندہ کے ضلع مجسٹریٹ کو خط لکھ کر اپنے والد کا پوسٹ مارٹم دہلی ایمس کے ڈاکٹروں سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

منجو سنگھ نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کے قتل کے بعد پوری طرح ٹوٹ چکی تھی اور تب سے اس دن کا انتظار کر رہی تھی۔

قافلے میں موجود مختار کے وکیل نسیم حیدر نے بتایا کہ انصاری کی لاش ان کے چھوٹے بیٹے عمر انصاری، بہو نکہت انصاری اور دو کزنوں کے حوالے کر دی گئی۔ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر پولیس اہلکاروں کی 24 گاڑیاں قافلے میں شامل ہیں اور دو گاڑیاں انصاری کے خاندان کی ہیں۔

باندہ کورٹ کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بھگوان داس گپتا نے مختارانصاری کی موت کی عدالتی جانچ کے احکامات دیئے ہیں۔ ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ گریما سنگھ کو اس معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

مختارانصاری کی لاش کو غازی پور کے محمد آباد واقع کالی باغ قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ قبرستان مختارانصاری کے غازی پوررہائش گاہ سے نصف کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ ذرائع کے مطابق، اسی قبرستان میں مختارانصاری کے والدین کی بھی قبرہے۔