Bharat Express

MLA Abbas Ansari Parole And Bail: پیرول نہیں ریگولر بیل پر باہر آئیں گے مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری؟ جانئے اس کے ضوابط اور قانون

غازی پور سے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کی رہائی سے متعلق کہا کہ وہ اب انہیں مستقل ضمانت دلوانے کی کوشش کریں گے۔ پہلے پیرول پر عباس انصاری کو باہرلانے کی کوشش کی جارہی تھی۔

مئوکے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری کے بڑے بیٹے اورمئوسے رکن اسمبلی عباس انصاری اس وقت جیل میں بند ہیں۔ ان کی رہائی سے متعلق فیملی پوری کوششوں میں مصروف ہے۔ مختارانصاری کے بڑے بھائی اورغازی پورسے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے کہا کہ وہ عباس انصاری کو اب پیرول نہیں بلکہ مستقل ضمانت دلوانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب مختارانصاری کی موت ہوئی توہم نے عباس انصاری کوپیرول دلوانے کی کوشش کی، لیکن تب جج عدالت میں موجود نہیں تھے۔ اس وجہ سے عباس انصاری کوپیرول نہیں مل پائی۔ مگراب ہم اسے مستقل ضمانت دلوانے کی کوشش کریں گے۔ کیا ہے پیرول اورمستقل ضمانت میں فرق، آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔

پیرول اورضمانت عدالتی سسٹم اورنظام کا اہم حصہ ہے۔ پیرول عام طورپراچھے برتاوکے بدلے میں سزا ختم ہونے سے پہلے ایک قیدی کی غیرمستقل اورغیرمستقل رہائی کوکہا جاتا ہے۔ آسان زبان میں سمجھیں توجرائم کرنے والے شخص کو پولیس پہلے گرفتارکرتی ہے۔ پھر24 گھنٹے کے اندرعدالت یا مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرتی ہے۔ اس کے بعد جرائم کے مطابق، عدالت اسے سزا سناتی ہے، جس کے بعد وہ جیل چلاجاتا ہے۔

جب جرائم کی سزا پوری نہ ہوئی ہو ٍیا ختم ہونے والی ہو، اس سے پہلے غیرمستقل طورپرملزم کو رہا کردیا جائے تو اسے پیرول کہتے ہیں۔ اگرشخص جیل کے اندرکسی غیرقانونی کاموں میں پایا جاتا ہے تواسے پیرول نہیں مل سکتی۔ پیرول انہیں کوملتی ہے، جوسزا کے دوران اچھے برتاوکے ساتھ جیل میں وقت گزارتے ہیں۔ 1894 کے جیل ایکٹ اور1990 کے قیدی ایکٹ کے مطابق، الگ الگ ریاستوں میں پیرول سے متعلق اپنی ایک الگ گائڈلائن سیٹ ہوتی ہے۔ جیسے کہ جیل (بامبے فرلواورپیرول) ایکٹ 1959، جیل ایکٹ 1984 کی دفعہ 59 (5) کے تحت جاری کئے گئے تھے۔

دو طرح کی ہوتی ہیں پیرول

پیرول دوطرح کی ہوتی ہیں۔ حراست اورمستقل پیرول۔ ریاست کے خلاف جرائم کے قصورواریا قومی سلامتی کے لئے خطرہ بننے والے غیرہندوستانی شہری اوردیگرپیرول کے لئے اہل کے زمرے میں نہیں آتے۔ بچوں کی آبروریزی، متعدد قتل اورجرائم کے مرتکب افراد کو تب تک چھوٹ دی جاتی ہے، جب تک کہ جاری کرنے والی اتھارٹی کوئی فیصلہ نہ لے۔

ضمانت کا مطلب کیا ہے، یہ کتنے طرح کی ہوتی ہیں؟

دہلی کی تیس ہزاری کورٹ کے وکیل شبھم بھارتی کے مطابق، ضمانت یا بیل کا مطلب ہے کہ کسی طے ڈیڈ لائن کے لئے ملزم کوجیل سے راحت یعنی آزادی، یہ کچھ شرائط پرملی آزادی ہے۔ کیس میں اس کی ضرورت پڑنے پراسے حاضرہونا ہوگا۔ بیل کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اسے الزام یا کیس سے باعزت بری کردیا گیا۔ قانون میں کئی طرح کی بیل کا التزام ہے۔

بھارت ایکسپریس۔