مرحوم مختار انصاری کے بھائی اور بی ایس پی ایم پی افضال انصاری کے الیکشن لڑنے پراب خطرہ منڈلانےلگا ہے۔ گینگسٹر کیس میں دی گئی چار سال کی سزا کے خلاف افضال انصاری کی درخواست پر آج الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔ افضال انصاری کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کرشنا نند رائے کے اہل خانہ کی درخواست پر بھی آج الہ آباد ہائی کورٹ میں افضال کی عرضی کے ساتھ سماعت ہوگی۔
افضال انصاری نے غازی پور کی خصوصی عدالت میں گینگسٹر کیس میں گزشتہ سال دی گئی چار سال کی سزا کو منسوخ کرنے کے لیے اپیل دائر کی ہے۔ جبکہ کرشنا نند رائے کے اہل خانہ کی درخواست میں افضال انصاری کو دی گئی چار سال کی سزا میں اضافے کی اپیل کی گئی ہے۔جسٹس سنجے سنگھ کی سنگل بنچ دونوں درخواستوں کی ایک ساتھ سماعت کرے گی۔ افضال انصاری کو غازی پور کی خصوصی عدالت نے گزشتہ سال 29 اپریل کو گینگسٹر کیس میں 4 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 4 سال کی سزا ہونے کی وجہ سے افضال انصاری کو جیل جانا پڑا اور ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی۔
تاہم بعد میں ہائی کورٹ نے افضال انصاری کی ضمانت منظور کر لی۔ سپریم کورٹ نے افضال انصاری کی چار سال کی سزا پر بھی روک لگا دی تھی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سزا پر روک لگانے کے بعد افضال انصاری کی پارلیمنٹ کی رکنیت بحال کر دی گئی۔ البتہ اس بار سماج وادی پارٹی نے انہیں غازی پور سے لوک سبھا کا امیدوار بنادیا ہے۔ اگر ہائی کورٹ کی طرف سے سزا بحال ہوتی ہے یا اس میں اضافہ ہوتا ہے تو افضال انصاری کی مشکلات بڑھ جائیں گی اور وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔غازی پور حلقہ سے بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر 2019 کے لوک سبھا انتخابات جیتنے والے افضال انصاری کے بھائی مختار انصاری کا حال ہی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیاہے۔
بھارت ایکسپریس۔