Bharat Express

Mukhtar Ansari and sons: مختار انصاری کے دونوں بیٹے جیل میں پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے،عباس انصاری کی بیوی بھی رونے لگی

ذرائع کے مطابق عمر انصاری اور نکہت بانو کی عباس انصاری سے ملاقات جیل کے اندر تقریباً 30 منٹ تک جاری رہی۔ اس دوران عباس انصاری بہت جذباتی ہو گئے اور پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ عباس انصاری سے ملاقات کے حوالے سے عمر انصاری نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ باپ کی موت کے بعد بیٹے کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔

مختار انصاری کی موت کے بعد آج جیل میں بند مختار انصاری کے بڑے بیٹے عباس انصاری سے ان کی اہلیہ نکہت بانو اور بھائی عمر انصاری نے  کاس گنج ڈسٹرکٹ جیل میں ملاقات کی۔ اس دوران عباس انصاری سے ملاقات کے بعد دونوں جذباتی ہو گئے۔ کاس گنج جیل پہنچنے کے بعد دونوں نے پہلا کام عباس انصاری سے ملنے کے لیے سائن اپ کیا۔ مختار انصاری کی موت کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب عباس انصاری نے اپنے بھائی عمر انصاری اور اہلیہ نکہت بانو سے ملاقات کی۔مختار انصاری کی موت، تدفین اور دیگر حالات کے بارے میں جیل میں موجود عباس  انصاری کو بھائی اور بیوی نےمعلومات فراہم کی اور ضمانت وغیرہ پر بھی بات ہوئی۔ عباس انصاری کو 14 فروری 2023 کو چترکوٹ جیل سے کاس گنج جیل منتقل کیا گیا تھا۔ چترکوٹ جیل میں بند عباس انصاری اور ان کی بیوی نکہت کی غیر قانونی ملاقات کے بعد عباس انصاری کو کاس گنج ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔

عباس کو کاس گنج جیل میں ہائی سیکورٹی بیرک میں سی سی ٹی وی کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ مختار کی موت کے بعد اہل خانہ کی جانب سے عباس انصاری کی طرف سے جنازے میں شرکت کی اجازت کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ اورہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت نہ ہو سکی، جس کی وجہ سے  عباس انصاری اپنے والد کی تدفین  میں شرکت نہ کر سکے۔جیل ذرائع کے مطابق جنرل میٹنگ کے بعد عمر انصاری اور نکہت کو خصوصی نگرانی میں عباس انصاری سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کرائی گئی جو آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔ اس دوران کاس گنج جیل میں سیکورٹی بڑھا دی گئی۔ عمر انصاری کو میڈیا والوں سے گریز کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ انہوں نے صرف اتنا کہا کہ ہم ملنے آئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق عمر انصاری اور نکہت بانو کی عباس انصاری سے ملاقات جیل کے اندر تقریباً 30 منٹ تک جاری رہی۔ اس دوران عباس انصاری بہت جذباتی ہو گئے اور پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ عباس انصاری سے ملاقات کے حوالے سے عمر انصاری نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ باپ کی موت کے بعد بیٹے کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔ ہم بھی بیٹے ہیں، وہ بھی بیٹے ہیں۔ جیل کے اندر ہمت سے ہیں ،ٹھیک ہیں۔ روزہ رکھ رہے ہیں اور نماز پڑھ رہے ہیں۔عمرانصاری نے کہا کہ بیٹا اپنے باپ کو کچھ نہیں دے سکتا، وہ صرف خدمت اور دعا ہی کر سکتا ہے اور عمر بھر یہ کام کرتا رہوں گا۔ انہوں نے بتایا کہ عباس انصاری کی ضمانت کی کوشش کر رہے ہیں۔  امید ہے ان کو جلد ضمانت مل جائے گی۔ بھائی سے ملاقات کے بعد عمر انصاری بھی جذباتی ہو گئے۔ عمر انصاری سے کچھ بتانے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ سب کچھ بتا دیا ہے۔ یہ روایت، یہ موقع، یہ وقت کچھ کہنے کا نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read