Bharat Express

Umar Ansari

درخواست میں مختار انصاری کی موت کی حقیقت سامنے لانے کی استدعا کی جائے گی۔ بیٹے عمر انصاری کی مختار انصاری سے آخری گفتگو کی آڈیو بھی بطور ثبوت پیش کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق عمر انصاری اور نکہت بانو کی عباس انصاری سے ملاقات جیل کے اندر تقریباً 30 منٹ تک جاری رہی۔ اس دوران عباس انصاری بہت جذباتی ہو گئے اور پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ عباس انصاری سے ملاقات کے حوالے سے عمر انصاری نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ باپ کی موت کے بعد بیٹے کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔

مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری نے باندہ کے ضلع مجسٹریٹ کو خط لکھ کر اپنے والد کا پوسٹ مارٹم دہلی ایمس کے ڈاکٹروں سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جسٹس رشی کیش رائے اور جسٹس پی کے مشرا کی بنچ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی عمر انصاری کی عرضی پر اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔