Bharat Express

Allahabad High Court: امیٹھی میں بند نہیں ہوگا سنجے گاندھی اسپتال، ہائی کورٹ نے لائسنس منسوخ کرنے کے حکم پر لگائی روک

14 ستمبر کو سنجے گاندھی اسپتال میں داخل خاتون مریضہ دیویہ ایک سرجری کے دوران کوما میں چلی گئیں۔ اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ لکھنؤ ریفر کرنے سے پہلے اسے 30 گھنٹے سے زیادہ اسپتال میں رکھا گیا، جہاں 16 ستمبر کو اس کی موت ہوگئی۔

الہ آباد ہائی کورٹ (فائل فوٹو)

Allahabad High Court: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بدھ کو امیٹھی کے سنجے گاندھی اسپتال کے لائسنس کو معطل کرنے کے اتر پردیش حکومت کے حکم پر روک لگا دی ہے۔ سرجری کے بعد 22 سالہ خاتون کی موت پر اتر پردیش حکومت نے سنجے گاندھی اسپتال کا لائسنس معطل کر دیا تھا۔ جسٹس وویک چودھری اور جسٹس منیش کمار کی ڈویژن بنچ نے تاہم اس معاملے میں جاری تحقیقات کو جاری رکھنے کو کہا۔

عدالت نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں جوابی حلف نامہ داخل کرے۔ جسٹس وویک چودھری اور جسٹس منیش کمار کی ڈویژن بنچ نے ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (چیف آپریٹنگ آفیسر) اودھیش شرما کی طرف سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ اسپتال کے خلاف تحقیقات جاری رہے گی۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے لگائی پابندی

اس درخواست میں اسپتال کا لائسنس معطل کرنے کے حکومتی حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ سینئر ایڈوکیٹ جے این ماتھر، درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے، نے دلیل دی کہ حکومت نے “سیاسی وجوہات کی بناء پر” ہسپتال کے لائسنس کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ انہوں نے استدعا کی تھی کہ معطلی کا حکم منسوخ کیا جائے۔

ریاستی حکومت کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ اسپتال میں سرجری کی جارہی ہے حالانکہ اس کے پاس سرجری کرنے کا لائسنس نہیں تھا۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ لائسنس معطل کرنے کا حکم بالکل درست ہے اور اسپتال کے خلاف تحقیقات جاری ہے۔ آپریشن کے بعد خاتون مریضہ کی موت کے چند دن بعد 18 ستمبر کو محکمہ صحت نے امیٹھی کے منشی گنج علاقے میں واقع سنجے گاندھی اسپتال کا لائسنس معطل کر دیا تھا اور او پی ڈی اور ایمرجنسی سروسز کو بند کر دیا تھا۔

جانیں- ہسپتال پر کیا الزامات لگائے گئے؟

14 ستمبر کو سنجے گاندھی اسپتال میں داخل خاتون مریضہ دیویہ ایک سرجری کے دوران کوما میں چلی گئیں۔ اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ لکھنؤ ریفر کرنے سے پہلے اسے 30 گھنٹے سے زیادہ اسپتال میں رکھا گیا، جہاں 16 ستمبر کو اس کی موت ہوگئی۔ اگلے روز ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سمیت چار ملازمین کے خلاف غفلت کی وجہ سے موت کی ایف آئی آر درج کی گئی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read