ٹرافی لے کر بھارت پہنچی ٹیم انڈیا، دہلی میں اترے چمپئنس
ہندوستانی ٹیم کو 11 سالوں سے آئی سی سی ٹرافی کا انتظارتھا۔ وہیں 17 سالوں سے ٹیم ٹی-20 ورلڈ کپ نہیں جیت پائی تھی۔ اس درمیان کئی بارہندوستانی فینس کا دل کبھی سیمی فئانل میں تو کبھی فائنل میں ٹوٹتا رہا۔ ایک لمبے انتظارکے بعد اب جاکرہندوستانی فینس کا خواب پورا ہوا ہے اوراسے پورا کرنے میں ہندوستان کے 7 کھلاڑیوں نے بہت اہم رول نبھایا۔ انہوں نے ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 کے فائنل مقابلے میں اپنی جان لگا دی اور ہندوستان کو چمپئن بناکرہیرو بن گئے۔
وراٹ کوہلی کی نصف سنچری
وراٹ کوہلی نے چمپئن بنتے ہی ٹی-20 انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔ سالوں سے ہندوستان کی جیت کی امید بنے وراٹ کوہلی نے اپنی وداعی سے پہلے ایک بار ٹیم انڈیا کے لئے کبھی نہ بھولنے والی اننگ کھیل گئے۔ ہندوستان جب بھی بڑے مقابلوں میں پھنسا ہے، وراٹ کوہلی نے ہمیشہ اس سے باہرنکالا اور ٹیم کو جیت دلائی۔ باربا ڈوس کے بڑے مقابلے میں بھی جنوبی افریقہ نے پاورپلے میں 3 جھٹکے دے کربڑا چوٹ پہنچا دیا تھا۔ ایک لمحے کے لئے ٹیم انڈیا کا ٹرافی جیتنے کا خواب ٹوٹتا ہوا نظرآرہا تھا، تبھی وراٹ کوہلی ایک بارپھرامید کی روشنی بن کرابھرے۔ پورے ٹورنا منٹ میں ناکام رہے وراٹ کوہلی نے پہلے ٹیم کو شروعاتی جھٹکوں سے ابھارا اورآخرمیں تیزی سے رن بٹورکرہندوستان کے لئے ایک اچھا اسکورکھڑا کیا۔ انہوں نے 59 گیندوں میں 76 رنوں کی شانداراننگ کھیلی۔
اکشرپٹیل نے دیا سہارا
ٹیم انڈیا نے پانچ اوور میں ہی 3 وکٹ گنوا دیئے تھے۔ اب ٹیم کو ایک سہارے کی ضرورت تھی، جو وکٹ بچانے کے ساتھ رن بھی بناتے رہے۔ ایسے میں اکشرپٹیل پانچویں نمبر پربلے بازی کے لئے آئے۔ وراٹ کوہلی جہاں ہندوستانی ٹیم کوابھارنے میں لگے ہوئے تھے، وہیں اکشرپٹیل دوسری طرف سے ان کا ساتھ دے رہے تھے۔ وہ مسلسل رن بناتے رہے اورٹیم پر پریشرنہیں آنے دیا۔ انہوں نے 31 گیندوں میں 47 رنوں کی ایک بہت ہی اہم اننگ کھیلی اور وراٹ کے ساتھ 72 رنوں کی پارٹنرشپ کی، جس سے ٹیم انڈیا مضبوط پوزیشن میں آگئی۔
شیوم دوبے نے تیزی سے بنائے رن
وراٹ کوہلی اوراکشرپٹیل کی میچ بچانے والی اننگ کے باوجود ہندوستانی ٹیم رن کے معاملے میں پیچھے چھوٹ رہی تھی۔ ایسے میں 14ویں اوورمیں جب اکشرپٹیل آوٹ ہوکرپویلین لوٹے توشیوم دوبے کریزپرآئے۔ انہوں نے آتے ہی باونڈری لگانی شروع کی اور16 گیندوں میں 27 رن بنا ڈالے۔ ان کی اس چھوٹی سی اننگ سے فائدہ ہوا اورہندوستانی ٹیم 176 رنوں کے اسکورتک پہنچنے میں کامیاب رہی۔
جسپریت بمراہ اورارش دیپ سنگھ نے بحران سے نکالا
بارباڈوس کی جس پچ پرٹی-20 ورلڈ کپ کا فائنل مقابلہ کھیلا گیا، اس پر بلے بازی آسان تھی۔ ایسے میں 176 رن بنانے کے باوجود ہندوستانی ٹیم محفوظ نہیں کررہی تھی۔ ایسے میں ہندوستان کے دونوں پیپرس ٹیم کے لئے ہنومان ثابت ہوئے۔ جسپریت بمراہ نے دوسرے ہی اوورمیں جنوبی افریقہ کوپہلا جھٹکا دے دیا۔ وہیں ارش دیپ سنگھ نے تیسرے اوورمیں کپتان ایڈن مارکرم کوپویلین بھیج دیا۔ ان 2 وکٹ نے سبھی کھلاڑیوں میں جوش بھردیا۔ دونوں گیند بازوں نے پاورپلے میں بہترین گیند بازی کی۔ اس کے باوجود ہینرل کلاسین اورکوئنٹن ڈی کاک کی اننگ سے جنوبی افریقہ نے میچ پرقبضہ کرلیا تھا، لیکن ڈیتھ اووروں میں دونوں گیند بازوں نے وکٹ بھی حاصل کیا اوررنوں پربریک لگائے، جس سے ٹیم انڈیا پھرسے گیم میں آگئی۔ دونوں گیند بازوں نے مل کر8 اوورمیں صرف 38 رن دے کر 4 وکٹ حاصل کئے۔
ہاردک پانڈیا بنے اسٹار
کلاسین نے 15ویں اوورمیں اکشرپٹیل کی 6 گیندوں پر24 رن بنا دیئے توایسا لگا کہ اب ٹیم انڈیا فائنل ہارگئی۔ ہندوستانی فینس کی امیدیں ختم ہوگئی تھیں، اسٹیڈیم میں وہ رونے لگے تھے۔ تبھی ہاردک پانڈیا ہندوستان کے لئے ہیرو بن کرآئے۔ انہوں نے 17ویں اوورکی پہلی گیند پر کلاسین کوآوٹ کرکے میچ کو پوری طرح پلٹ دیا۔ کپتان روہت شرما کے ساتھ پوری ٹیم پھر سے جوش میں آگئی۔ اسٹیڈیم میں فینس کی رگوں میں خوشی کی لہردوڑگئی۔ یہیں سے میچ ہندوستان کے حق میں جھکنا شروع ہوا۔ کلاسین کے آوٹ ہونے کے بعد خطرہ نہیں ٹلا۔ آخری اوورمیں جنوبی افریقہ کو16 رنوں کی ضرورت تھی اورڈیوڈ ملراسٹرائیک پرتھے۔ ہاردک پانڈیا نے 20ویں اوورکی پہلی ہی گیند پرانہیں آوٹ کردیا اورمیچ پوری طرح سے ہندوستان کی جھولی میں آگیا۔ ہاردک پانڈیا نے 3 اووروں میں صرف 20 رن دے کر3 وکٹ حاصل کرکے جنوبی افریقہ کوگیم سے باہرکردیا۔
سوریہ کماریادو کا کرشمائی کیچ
بھی بھلایا نہیں جاسکتا ہے۔ آخری اوورمیں جب 16 رن چاہئے تھے، ڈیوڈ ملرنے لمبا ہٹ لگایا۔ گیند تقریباً باونڈری کے باہرگرنے والی تھی، لیکن سوریہ کماریادو نے اپنے آپ کوخاموش رکھا اورباونڈری پرکیچ پکڑکر گیند کو ہوا میں اچھال دیا۔ پھراپنے آپ کو کنٹرول میں لاکراسے واپس پکڑلیا۔ اس کیچ نے پورے میچ کا رخ بدل دیا۔
بھارت ایکسپریس۔