Bharat Express

Death threat to Arvind Kejriwal: دہلی میٹرو میں سی ایم اروند کیجریوال کو دھمکی آمیز پیغام لکھنے والا بینکر گرفتار، بریلی کا رہنے والا ہے ملزم

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے۔ ملزم ذہنی طور پر ٹھیک ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق وہ کیجریوال کا حامی تھا اور کئی ریلیوں میں بھی شریک ہوا تھا۔ لیکن اسے کسی چیز سے تکلیف ہوئی۔

دہلی میٹرو میں کیجریوال کو دھمکی آمیز پیغام لکھنے والا گرفتار

اروند کیجریوال دھمکی کیس: دہلی پولیس نے بدھ (22 مئی) کے روز دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دھمکی آمیز پیغامات لکھنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کا نام انکت گوئل بتایا جا رہا ہے۔ ملزم نے دہلی میٹرو میں سی ایم کیجریوال کے لیے دھمکی آمیز پیغامات لکھے۔

دراصل دہلی پولیس نے میٹرو اسٹیشن پر لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی تھی۔ اس میں ملزم کو دھمکیاں لکھتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے ملزم کی شناخت کرکے اسے گرفتار کرلیا۔ ملزم بریلی کا رہنے والا بتایا جا رہا ہے۔ ملزم مشہور بینک میں کام کرتا ہے۔

ملزم کیجریوال کا حامی: ذرائع

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے۔ ملزم ذہنی طور پر ٹھیک ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق وہ کیجریوال کا حامی تھا اور کئی ریلیوں میں بھی شریک ہوا تھا۔ لیکن اسے کسی چیز سے تکلیف ہوئی۔

دراصل، 19 مئی کو پٹیل نگر اور راجیو چوک میٹرو اسٹیشنوں پر کیجریوال کے بارے میں انگریزی میں ایک پیغام لکھا گیا تھا۔ عام آدمی پارٹی نے پریس کانفرنس کر کے اس معاملے میں بی جے پی اور پی ایم او پر الزام لگایا تھا۔ دہلی پولیس کی میٹرو یونٹ نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔

 

عام آدمی پارٹی نے لگائے تھے سنگین الزامات

دراصل، 19 مئی کو دہلی کے تین میٹرو اسٹیشنوں اور ایک میٹرو میں کیجریوال کے خلاف دھمکی آمیز پیغامات لکھے گئے تھے۔ عام آدمی پارٹی نے اس معاملے میں بی جے پی پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ AAP نے دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی سی ایم اروند کیجریوال کو مارنے کی سازش کر رہی ہے۔ AAP لیڈر آتشی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ دہلی کی تمام 7 سیٹوں پر بی جے پی ہار رہی ہے، جس کی وجہ سے بی جے پی خوفزدہ ہے۔ اس لیے وہ مختلف طریقوں سے سازش کر کے کجریوال کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ جب کیجریوال جیل میں تھے تو انہیں انسولین نہیں دی گئی تھی اور اس کے لیے انہیں عدالت تک جانا پڑا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read