Bharat Express

Bareilly

اترپردیش کے بریلی سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ بی جے پی لیڈرنے مذہب تبدیل کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ پارٹی میں رہنے سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے۔ ملزم ذہنی طور پر ٹھیک ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق وہ کیجریوال کا حامی تھا اور کئی ریلیوں میں بھی شریک ہوا تھا۔ لیکن اسے کسی چیز سے تکلیف ہوئی۔

اکھلیش نے کہا کہ بریلی کے بازار میں جھمکا گیرا رے کا ایک مقبول گانا رہا ہے، لیکن اس بار میں دیکھ رہا ہوں کہ بریلی کے لوگوں نے اپنا ذہن بنا لیا ہے کہ اس بار وہ بی جے پی کے غرور کو نیچے لانے کا کام کریں گے۔

پولیس ذرائع کے مطابق توقیر رضا خان نے جمعرات کو ضلعی انتظامیہ کو مطلع کیا تھا اور اپنی 'جیل بھرو' کال کی اجازت طلب کی تھی جسے امن و امان کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے مسترد کر دیا گیا تھا۔

پولیس نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اجے گپتا عرف ٹنکل پیشے سے حلوائی کا کام کرتا تھا اور وہ تین سال سے فرید پور کے محلہ فرخ پور میں ایک رشتہ دار کے مکان میں کرائے پر اپنی فیملی کے ساتھ رہتا تھا۔ ہفتہ کی رات سب ایک ہی کمرے میں سوئے تھے۔

دونوں گاڑیوں کے تصادم سے اتنا زور دار دھماکہ ہوا کہ آس پاس رہنے والے لوگ جاگ اٹھے۔ دھماکے کی آواز سن کر لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔

بریلی میں شرپسند عناصرکا منصوبہ ناکام ہوگیا۔ پولیس کی کارروائی سے فرقہ وارانہ کشیدگی پرقابوپالیا گیا۔ پولیس نےعید میلادالنبی ﷺ کے جلوس کو پرامن طریقے سے نکلوایا۔

پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے طالب علم نے چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ منگل کو ہی اس نے ایک شارٹ فلم دیکھی تھی جس میں ایک ڈائیلاگ تھا اور بتایا گیا تھا کہ 21 ستمبر کو رام مندر پر بم حملہ کیا جائے گا۔

حکومت نے بریلی کے ایس ایس پی پربھاکر چودھری کو تبدیل کر کے انہیں 32ویں واہنی لکھنؤ کا سینا نایک بنادیا گیا  ہے۔ سیتاپورسے ایس پی گھولے سشیل چندر بھان کو بریلی کا  ایس ایس پی بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی اضلاع میں ایس پیز کو تبدیل کیا گیا ہے۔

روشنی نے ایک ویڈیو کے ذریعے اپنے خاندان سے خطرہ بتاتے ہوئے ڈی ایم بدایوں اور ایس ایس پی بدایوں سے سیکورٹی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔