بریلی پولیس نے دو فرقوں کے درمیان کشدگی پر قابو پالیا ہے۔ (فائل فوٹو)
بریلی میں ایک بار پھر شرپسند عناصر نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔ پولیس کی مستعدی سے تنازعہ پرقابوپالیا گیا۔ عیدمیلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نکل رہے انجمنوں کے جلوس میں دو فرقے کے لوگ آمنے سامنے آگئے۔ ایک فریق نےغیرروایتی روٹ بتاکرانجمن کے جلوس کی مخالفت کی۔ تھوڑی دیرمیں دوسرے فریق کے لوگوں نے احتجاج کرنا شروع کردیا اور نعرے بازی بھی ہوئی۔ بارہ دری تھانہ علاقے کے میرا کی پیٹھ میں پولیس اہلکاروں سے بھی دھکا مکی کی گئی۔ ماحول بگڑتا ہوا دیکھ کر ضلع کے سبھی سی او، ایس پی سٹی، ایس ایس پی موقع پرآرپی ایف اور پی اے سی جوانوں کے ساتھ پہنچے۔
شرپسندوں کے منصوبے ناکام
سخت مشقت کے بعد پولیس نے دونوں فریق کو سمجھا بجھاکر جلوس کو نکلوایا۔ اے ڈی جی اورآئی جی حالات کے اپڈیٹ سے لکھنؤ میں ڈی جی پی اور چیف سکریٹری کو روبرو کراتے رہے۔ ہرسال عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر پورے شہرمیں انجمنوں کا جلوس نکلتا ہے۔ جلوس تھانہ بارہ دری کے گھیرجعفر خاں سے شروع ہوتا ہے۔ کانکار ٹولہ، جگت پور، شاہ دانہ، شیام گنج سے ہوتے ہوئے جلوس واپس آتا ہے۔ روی کی آٹا چکّی کے پاس ایک طبقے نے جلوس کی مخالفت کی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ نئی روایت شروع کی جا رہی ہے۔ حالانکہ پولیس نے معاملے کو سنبھالتے ہوئے پُرامن طریقے سے جلوس کو نکلوایا۔
عید میلادالنبیﷺ کے جلوس پر تنازعہ
راستہ روکے جانے پردوسرے فریق نے نعرے بازی اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی سی او اورانسپکٹر بارہ دری پہنچے۔ انہوں نے دونوں فریق کو سمجھایا۔ ایس پی سٹی راہل بھاٹی نے بتایا کہ 12 ربیع الاول کا جلوس پرانے شہر سے روایتی طورپر نکلتا ہے۔ یقینی روٹ پرجگت پور پولیس چوکی کی طرف سے میرا کی پیٹھ ہوتا ہوا جلوس نکل رہا تھا۔ تنازعہ ہونے پر کچھ دیر کے لئے جلوس رک گیا تھا۔ دونوں فریق سےبات کرکے معاملے کو حل کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے دو فرقوں میں رسہ کشی کی صورتحال سے انکارکیا۔ ایس پی نے بتایا کہ پُرامن جلوس روایتی طریقے سے نکل رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔