Bharat Express

Narendra Modi

مسلمان یہ سمجھ رہے ہیں کہ اگر پی ایم مودی آئے تو وہ انہیں ختم کر دیں گے۔ آپ اس پر کیا کہنا چاہتے ہیں؟ اس کے جواب میں پی ایم مودی نے کہا، "میں تقریباً 25 سال سے حکومت کا سربراہ ہوں، گجرات کے بارے میں آپ کو معلوم ہوگا کہ وہاں 18ویں-19ویں صدی سے فسادات ہو رہے ہیں۔ 10 سال میں سات فساد ہوتے تھے۔  2002 کے بعد سے ایک بھی فساد نہیں ہوا۔

کانگریس کے انتخابی منشور کے بارے میں وزیر اعظم مودی کے تبصروں پر پرینکا نے کہا، "انہیں میری صلاح ہے۔ حالانکہ وہ وزیر اعظم ہیں، وہ مجھ سے بڑے ہیں… لیکن میرا مشورہ ہے۔

وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ کانگریس سمجھتی ہے کہ مغرب کے لوگ عربوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ میں شیو سینا کے فرضی سربراہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، بالا صاحب ٹھاکرے کے بارے میں یاد رکھیں۔ کیا مہاراشٹر کے لوگ اسے قبول کریں گے؟

وزیر اعظم نے جلسہ عام میں سوال کیا کہ "کیا وجہ ہے کہ شہزادے نے اڈانی امبانی کو گالی دینا چھوڑ دیا ہے؟ کیا ان کی یہاں ٹیمپو میں مال پہنچ گیا ہے؟" الزام لگاتے ہوئے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا، "پچھلے 5 سالوں سے کانگریس کے شہزادے صبح اٹھتے ہی مالا کا ورد کرنا شروع کر دیتے تھے۔

وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کے اہل خانہ نے بھی ملک کی ثقافت، ہندوستان کی ترقی اور دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے ان کی ملاقات کی کچھ تصاویر بھی منظر عام پر آئی ہیں۔

پی ایم مودی نے اپنے اس انتخابی ریلی میں کئی بار پاکستان کا نام لیا ۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ  پاکستان میں دہشت گرد ہندوستان کے خلاف جہاد کا اعلان کررہا ہے تووہیں کانگریس یہاں مودی کے خلاف ووٹ جہاد کا اعلان کررہی ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں نے صاف کہہ دیا ہے کہ جیسے ہی بی جے پی کی حکومت بنے گی وہ دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں سے ریزرویشن چھین لیں گے۔ جب کہ بی جے پی ریزرویشن چھیننے کی بات کر رہی ہے، توہم ریزرویشن کی 50فیصد کی حد کو ہٹا کر اس میں اضافہ کرنے کی گارنٹی دیتے ہیں۔

راجمندری میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اس الیکشن میں ایک طرف کانگریس پارٹی ہے اور دوسری طرف وائی ایس آر کانگریس ہے۔

انہوں نے اپوزیشن پر شدید حملہ کیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ بی جے پی جو بھی کہتی ہے، وہ کرتی ہے۔یہاں حکومت بننے کے بعد ہم اپنے تمام اعلانات کو پوری طاقت سے نافذ کریں گے۔

وزیر اعظم نے اکھلیش یادو کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، “سماج وادی پارٹی کو خاندان سے باہر کوئی یادو نہیں ملا اور ہم نے موہن یادو کو وزیراعلیٰ بنایا،