الشفاء اسپتال مں اسرائیلے فورسز نے مردوں پر کیا 'وحشاینہ حملہ': اسٹاف ممبر
الشفاء اسپتال کے ایمرجنسی روم کے ملازم عمر زقوت نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے “اسپتال میں پناہ لینے والے کچھ مردوں کو حراست میں لیا اور ان پر وحشیانہ حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، “اسرائیلی فورسز نے حراست میں لیے گئے افراد کو برہنہ اور آنکھوں پر پٹی باندھ دی۔ وہ کوئی امداد یا سامان نہیں لائے تھے، وہ صرف دہشت اور موت لائے تھے۔” انہوں نے مزید کہا کہ فوج اب ہسپتال کے احاطے میں ہر عمارت کو گھیرے میں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 180 سے زائد لاشیں خراب ہو رہی ہیں اور اب بھی اسپتال کے صحن میں پڑی ہیں۔ “صورتحال بہت خوفناک ہے، اسپتال کے اطراف میں ہر طرف گولیوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔”
رفح میں پانی نہیں، خان یونس کا ایندھن ختم: اقوام متحدہ
غزہ میں فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے ڈائریکٹر تھامس وائٹ نے X پر لکھا کہ رفح میں پینے کے پانی کا واحد ذریعہ – پانی کے تمام 10 کنویں کی پمپنگ بند ہو گئی ہے کیونکہ ایندھن نہیں بچا ہے۔ رفح کے تینوں سیوریج پمپوں نے بھی کام کرنا بند کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خان یونس میں ڈی سیلینیشن پلانٹ جو لاکھوں لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کرتا ہے ایندھن کی کمی کی وجہ سے کام بندہو گیا ہے۔
In Rafah all (10) water wells have stopped pumping – the only source of water in the city – why? – no fuel
— Thomas White (@TomWhiteGaza) November 15, 2023
الشفاء اسپتال سے تازہ ترین اپڈیٹ
الجزیرہ کے مطابق، فوجی لاؤڈا سپیکر استعمال کر رہے ہیں جو نوجوانوں کو خود کو ہتھیار ڈالنے کا حکم دے رہے ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے اسپتال میں ادویات اور طبی آلات کے گودام کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔
تقریباً 30 افراد کو باہر لے جایا گیا، ان کے کپڑے اتار دیے گئے، ان کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی، سبھی صحن میں تین ٹینکوں سے گھرے ہوئے ہیں۔