Bharat Express

Al-Shifa Hospital

چند ایام قبل اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں اپنی خونی کاروائیاں  ختم کرتے ہوئے خان یونس شہر کو چھوڑ دیا تھا۔ اس کے بعد عالمی ادارہ صحت کی ٹیم یہاں پہنچ گئی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے فون پر بات کی اور ان سے رفح میں آپریشن نہ کرنے پر زور دیا اور غزہ کے جنوبی شہر رفح میں حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے متبادل راستہ تلاش کرنے کی درخواست کی۔ اسرائیلی حکام کی ٹیم اس پر بات چیت کے لیے واشنگٹن پہنچی۔

اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ الشفا اسپتال کو حماس کنٹرول کررہی ہے اوراسے اپنے مقاصد کے لئے استعمال کررہی ہے۔ اہم بات ہے کہ اسرائیلی فوج نے 50 جنگجوؤں کی ہلاکت اور 180 کی گفتاری کے باوجد اپنے صرف ایک فوجی کے مرنے کی اطلاع دی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی اپنی مہم جاری رکھتے ہوئے سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ فوج نے بتایا کہ نابلس میں پانچ مشتبہ افراد، ایک کو بدیہ گاؤں اور ایک کو کفر سبا نا می علاقہ سے گرفتار کیا گیا۔

Israel Gaza War Update: اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس نے 7 اکتوبر کو حملے کے دن الشفاء اسپتال احاطے کا استعمال دہشت گردانہ ڈھانچے کے طور پر کیا تھا جبکہ حماس نے اس الزام کو مسترد کردیا ہے۔

اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والے لوگوں کی بڑی تعداد کے علاج کے لیے فوری طور پر عارضی اسپتال قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

Israel Gaza War: اسرائیل میں ہوئے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی پرکنٹرول کرنے والے حماس گروپ کو تباہ وبرباد کرنے کی قسم کھائی تھی، لیکن ایسا لگتا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کو ہی ختم کرنا چاہتا ہے۔

خان یونس کے مشرق میں القارا میں ایک گھر پر فضائی حملے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ مرنے والوں میں ایک بچہ اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ ''ہزاروں خواتین، بچوں، بیماروں اور زخمیوں کی موت کے خطرے سے دوچار ہیں'' جب کہ اسرائیل نے الشفاء پر تیسری رات بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 11,470 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لیکن اسرائیل کے حملوں کے دوران صحت کے نظام کی تباہی کی وجہ سے یہ اعداد و شمار کئی دنوں سے اپ ڈیٹ نہیں ہو سکے ہیں۔ اسرائیل میں حماس کے حملوں میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد 1200 سے زیادہ ہے۔