Bharat Express

Israel-Gaza War: ’حماس نے غزہ کے الشفاء اسپتال میں یرغمالیوں کوقید کیا ہے ‘، اسرائیلی فوج کا مضحکہ خیز دعویٰ

Israel Gaza War Update: اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس نے 7 اکتوبر کو حملے کے دن الشفاء اسپتال احاطے کا استعمال دہشت گردانہ ڈھانچے کے طور پر کیا تھا جبکہ حماس نے اس الزام کو مسترد کردیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے ایک ویڈیو جاری کیا، جس میں الشفاء اسپتال سے متعلق یہ بڑا دعویٰ کیا ہے۔

Israel Gaza War: غزہ اوراسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے درمیان اسرائیلی فوج نے ایک فوٹیج جاری کرکے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، 7 اکتوبر کو حماس کے جنگجو حملے کے بعد سے یرغمالیوں کوغزہ شہر کے الشفاء اسپتال میں لے گئے تھے۔ اسرائیلی دفاعی فورس (آئی ڈی ایف) کے افسران نے سوشل میڈیا ایکس (ٹوئٹر) پرایک ویڈیو کلپ پوسٹ کیا، جس میں نظرآرہا ہے کہ شارٹس اورہلکے نیلے رنگ کی شرٹ پہنے ایک شخص کو پانچ لوگ گھسیٹ رہے ہیں۔ ویڈیومیں تین چارہتھیار بند لوگ بھی نظرآرہے ہیں۔ ویڈیو کلپ میں سے ایک جس پر 7 اکتوبر صبح 10:53 بجے کا وقت نظرآرہا تھا۔ حالانکہ بھارت ایکسپریس اردو ان ویڈیو اورتصاویرکی تصدیق بالکل نہیں کرتا ہے۔

 دوسری جانب، حماس اورالشفاء اسپتال کے ڈاکٹروں نے اسرائیلی فوج کے اس دعوے کی تردید کی ہے۔ ایسے میں اب اسرائیلی فوج پرسوال اٹھنا لازمی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فوج لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے اورالشفاء اسپتال کو مریضوں سے خالی کرانے کے لئے اس طرح کی حرکتیں کر رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر مبصرین کی رائے بھی اس سے مختلف ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگرحماس کے لوگوں نے اسرائیلی یرغمالیوں کو الشفاء اسپتال میں رکھا ہوا تھا تو پھر اسرائیلی فوج وہاں پر بم سے حملہ کیوں کر رہی تھی؟

اسرائیلی فوج نے ایک دیگرکلپ جاری کی جس میں صبح 10:55 کا وقت نظرآرہا ہے، جس میں انڈرویئرمیں ایک زخمی شخص کو سات لوگ لادکر لے جا رہے ہیں، ان میں سے کم از کم چار ہتھیاربند ہیں اور کچھ لوگ اسپتال کے اسکرب پہنے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ حالانکہ بھارت ایکسپریس ان ویڈیو اورتصاویر کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔ حالانکہ اگرسوشل میڈیا پرباریکی سے نظر رکھی جائے تو اس طرح کی ویڈیومیں کوئی صداقت نہیں نظرآرہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  Gaza Hospital Crisis: اسپتال خالی کرنے کے لئے اسرائیل نے دیا صرف ایک گھنٹے کا وقت، الشفاء اسپتال کے ڈاکٹر کا دعویٰ

الشفاء اسپتال کے ڈاکٹر نے کیا تھا یہ بڑا دعویٰ

غزہ کے الشفاء اسپتال کے ایک ڈاکٹرنے کہا تھا کہ اسرائیل نے انہیں اسپتال خالی کرنے کے لئے ایک گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ خبررساں ادارے رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق، الشفاء اسپتال کے اندرموجود ایک ڈاکٹرنے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے الشفاء اسپتال میں موجود تمام افراد کوالرشید اسٹریٹ سے نکالنے کے لئے صرف ایک گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ اس راستے کوغزہ میں ”سی روڈ“ کہا جاتا ہے۔ الجزیرہ کی یومنہ السید نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فورسز نے ہفتہ کے روزغزہ کے الشفاء اسپتال میں ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھر لوگوں کو میڈیکل کمپاؤنڈ کو خالی کرنے کے لئے ایک گھنٹہ دیا، جس سے ”خوف و ہراس کی کیفیت“ پیدا ہوگئی۔ الشفاء میں ایک طبی ذریعہ نے الجزیرہ کوبتایا کہ اس سہولت کوخالی کرنا ”ناممکن“ تھا، جس پراسرائیلی فوجیوں نے کئی دنوں سے بمباری اور محاصرہ کیا ہوا ہے، جس میں تقریباً 7000 افراد مقیم ہیں، جن میں مریض بھی شامل ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔

  -بھارت ایکسپریس

Also Read