غزہ کے اسپتالوں میں موت کا ننگا ناچ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
Israel-Gaza War: غزہ کے الشفاء اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے کہا ہے کہ اسرائیل نے انہیں اسپتال خالی کرنے کے لئے ایک گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق، الشفاء اسپتال کے اندر ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے الشفاء اسپتال میں موجود سبھی لوگوں کو الراشد اسٹریٹ سے نکالنے کے لئے صرف ایک گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ اسی راستے کو غزہ میں “سمندری سڑک” کہا جاتا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق، ڈاکٹر کہہ رہے ہیں کہ اسپتال کے سبھی لوگوں کا نکلنا ایک گھنٹے میں ناممکن ہے، خاص طور پر جب ان کے پاس مریضوں اور وقت سے پہلے پیدا ہوئے بچوں کو جنوب میں منتقل کرنے کے لئے کوئی ایمبولینس نہیں ہے۔ جائے حادثہ پر موجود اے ایف پی کے ایک صحافی نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعہ آئندہ ایک گھنٹے میں الشفاء اسپتال کو خالی کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔
غزہ میں ایندھن بھیجنے کو اسرائیل تیار
الشفاء اسپتال میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں الگ الگ شعبوں میں 24 مریضوں کی موت ہوچکی ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے اس کے پیچھے کی وجہ سے بجلی کی کمی کو بتایا ہے۔ حالانکہ امریکہ کے دباؤ کے سبب اسرائیل غزہ میں روزانہ ایک لاکھ 40 ہزار لیٹرایندھن بھیجنے پر رضامندی دے دی ہے۔ اسرائیل کے شمالی سرحدی شہر ساسا میں راکٹ الرٹ سائرن بج رہا ہے۔ ٹائمس آف اسرائیل کے مطابق، یہ راکٹ لبنان کی طرف سے آنے والے راکٹ کی وارننگ دے رہے ہیں۔ حالانکہ کسی کے ہلاک ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔
غزہ پر اسرائیلی حملے سے معیشت کو کتنا نقصان ہوا؟
الجزیرہ کے مطابق گزشتہ سال فلسطین کی جی ڈی پی 20 بلین ڈالر تھی جب کہ اسرائیل کی معیشت 500 بلین ڈالر تھی تاہم اس جنگ کی وجہ سے فلسطینی فریق معاشی طور پر بہت کمزور ہو چکا ہے کیونکہ فلسطین اپنی روزمرہ کی بہت سی ضروریات کے لیے اسرائیل پر منحصر ہے۔ . اس کے علاوہ لبنان میں جنگ کی وجہ سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
-بھارت ایکسپریس