Bharat Express

Israel-Hamas war: دورانِ جنگ غزہ میں 400 اہداف کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج کا سنسنی خیز انکشاف

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی اپنی مہم جاری رکھتے ہوئے سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ فوج نے بتایا کہ نابلس میں پانچ مشتبہ افراد، ایک کو بدیہ گاؤں اور ایک کو کفر سبا نا می علاقہ سے گرفتار کیا گیا۔

اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی کے لئے قاہرہ میں میٹنگ ہوگی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے راتوں رات 400 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جن میں جنوبی خان یونس کا علاقہ بھی شامل ہے جہاں سے گزشتہ ماہ کے دوران دسیوں ہزار شہری ثالث قطر کا کہنا ہے کہ لڑائی میں ایک اور وقفے کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت جاری ہے۔نقل مکانی کر چکے ہیں۔ اسرائیل نے ایک ہفتے سے جاری جنگ بندی کے خاتمے کے بعد  پھر  سے غزہ پر اپنی بمباری  شروع کردی ہے ، اور اس کے اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔

7 اکتوبر سے غزہ میں 15,000 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیل میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ نے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محصور علاقے میں فلسطینی “بیماری، تباہی اور موت میں گھرے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی اپنی مہم جاری رکھتے ہوئے سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ فوج نے بتایا کہ نابلس میں پانچ مشتبہ افراد، ایک کو بدیہ گاؤں اور ایک کو کفر سبا نا می علاقہ سے گرفتار کیا گیا۔

فلسطینی کمیشن برائے نظربند اور سابق اسیران امور کے مطابق، جنگ شروع ہونے کے بعد سے، مقبوضہ علاقوں میں 3,200 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 7 اکتوبر سے اب تک 246 شہری مارے گئے جن میں سے ایک چوتھائی سے زیادہ بچے تھے۔

وفا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ ان میں سے ایک 16 سالہ شریف احمد الشعر تھا جو 9 اکتوبر کو جنین میں اسرائیلی حملے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read