Bharat Express

Rahmatullah




Bharat Express News Network


ہندوستان کے آئین کے تحت دوسرے عہدے پر فائز شخص کی آپ سے گزارش ہے کہ براہ کرم مجھے بتائیں، کیا کسان سے وعدہ کیا گیا تھا، اور کیا وعدہ کیا گیا تھا، وعدہ کیوں کیا گیا؟ اور وعدہ نبھانے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ پچھلے سال بھی  کسانوں کا آندولن تھا، اس سال بھی آندولن پر ہیں۔

ایس پی کے کے بشنوئی نے کہا کہ ہم واقعے کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھائی دینے والے لوگوں کی پہچان کر ررہے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ سنبھل سےپہلے کئی بار موقع بموقع مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔کچھ لوگوں کی طرف سے ہتھیار سپلائی  بھی کرائی جاتی ہے۔

حالانکہ راہل گاندھی کے ساتھ اس سفر میں ان کی بہن پرینکا گاندھی بھی تھیں ،ساتھ میں کانگریس کے کئی لیڈران اور پارٹی کارکنان کا ہجوم بھی دیکھنے کو ملا۔ لیکن راہل گاندھی کے قافلے کو غازی پور بارڈر سے آگے نہیں جانے دیا گیا اور انہیں ایک گھنٹے تک انتظار کے بعد واپس دہلی لوٹنا پڑا ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت سنبھل کی حقیقت کو چھپانا چاہتی ہے اسی لئے کسی بھی سیاسی رہنما یا اس کے وفد کو سنبھل نہیں جانے دینا چاہ رہی ہے۔ وہاں پولیس انتظامیہ لوگوں کو سرکاری زبان میں بات کرنے کی ہدایت کررہی ہے۔

کل آزاد میدان میں فڑنویس کی حلف برداری ہوگی ،البتہ اس حلف برداری تقریب میں صرف تین لوگوں کو حلف دلایا جائے گا، ایک فڑنویس وزیراعلیٰ کیلئے ہوں گے جبکہ دوسرے ایکناتھ شندے اور تیسرے شرد پوار ہوں گے ،ان دونوں کو نائب وزیراعلیٰ کیلئے حلف دلایا جائے گا۔

فی الحال غازی پور بارڈر پر راہل گاندھی کا قافلہ موجود ہے اور پولیس انہیں آگے نہیں جانے دے رہی ہے۔بات چیت کا سلسلہ بھی جاری ہے اور کانگریس کی طرف سے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ کم سے کم پانچ افراد کے ایک وفد کو سنبھل جانے کی اجازت مل جائے۔

متھرا تنازعہ سے متعلق 18 عرضیوں کی الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے۔ درخواستوں میں متنازعہ جگہ کو ہندوؤں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، ہائی کورٹ میں دائر درخواستوں میں آج فیصلہ ہونا ہے۔

جہاں 1947 میں ہندو آبادی 30 فیصد تھی وہ اب گھٹ کر صرف 8.5 فیصد رہ گئی ہے۔ 1971 کی نسل کشی میں 30 لاکھ ہندو مارے گئے یا بے گھر ہو گئے۔ یہ آبادیاتی عدم توازن کے سنگین اثرات کا واضح ثبوت ہے!

وشنو گپتا نے اس سے قبل اجمیر کی خواجہ معین الدین چشتی درگاہ میں بھگوان شیو کا مندر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے اجمیر ڈسٹرکٹ کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جسے حال ہی میں قبول کر لیا گیا تھا۔ انہوں نے 27 نومبر کو بتایا کہ ان کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے درگاہ کمیٹی، اقلیتی امور کی وزارت اور محکمہ آثار قدیمہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔

اے سی پی تاج سیکورٹی سید اریب احمد نے کہا کہ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کو دھمکی بھرا ای میل بھیجا گیا ہے جس کے بعد سیکورٹی میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی اس پورے معاملے میں تاج گنج پولیس اسٹیشن میں ایک مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے اور آگے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔