کرناٹک کی سیاست میں ایک نیا تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے۔ کانگریس حکومت کے منتخب وزراء کے ایک گروپ نے نئے سال کے موقع پر ایک ڈنر پارٹی کا اہتمام کیا جس میں سی ایم سدارامیا بھی شامل تھے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار موجود نہیں تھے، وہ اس وقت غیر ملکی دورے پر ہیں۔تعمیرات عامہ کے وزیر ستیش جارکی ہولی کی رہائش گاہ پر 2 جنوری کی میٹنگ، سدارامیا کے قریبی ساتھی کی طرف سے یہ ایک منفرد میٹنگ تھی جو زیادہ تر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے وزراء کے ایک گروپ کے ذریعہ منعقد کی گئی تھی۔ درج فہرست ذات (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور او بی سی برادریوں سے تعلق رکھنے والے سینئر وزراء کی یہ میٹنگ بہت اہم مانی جارہی ہے۔
سدارامیا اور ان کے قریبی ساتھیوں کی یہ ملاقات اہم ہے کیونکہ وہ لوگ ڈی کے شیوکمار کے دعوے کی مسلسل مخالفت کرتے رہے ہیں۔ اس میٹنگ کو کرناٹک کانگریس میں ڈی کے شیوکمار کے غلبہ کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب نائب وزیر اعلیٰ کا قدمزید بڑھ رہا ہے۔ اس میٹنگ اور نئی گہماگہمی کو کانگریس کے لیے ایک انتباہ کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے کہ جن لیڈروں کے پاس پارٹی کی بنیادی حمایت کی کلید ہے، انہیں شیو کمار کو خوش کرنے کے لیے نہیں چھوڑا جانا چاہیے، جو ابھی تک اپنی ووکلیگا کمیونٹی میں ایک مضبوط لیڈر کے طور پرابھر کر سامنے نہیں آئے ہیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 کے بعد یہ دوسرا موقع تھا جب سدارامیا عشائیہ کی میٹنگوں کا حصہ تھے، جس سے اس گروپ کے لیے ان کی کھلی حمایت کا اشارہ ملتا ہے۔ اکتوبر 2023 کی میٹنگ وزیر داخلہ جی پرمیشورا کی رہائش گاہ پر ہوئی تھی۔ سدارامیا کا یہ گروپ نئے سال کے موقع پر پچھلے سال جنوری میں جارکی ہولی کی رہائش گاہ پر دوبارہ ملا۔
اگرچہ شیوکمار سدارامیا کیمپ کی کسی میٹنگ کا حصہ نہیں رہے ہیں، لیکن تازہ ترین میٹنگ اس وقت ہوئی جب وہ خاندان کے ساتھ چھٹی گزارنے کے لیے ترکی میں تھے۔ یہ تازہ ترین میٹنگ میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی معاملے سے متعلق ایک تنازعہ میں سدارامیا کے الجھنے کے چار ماہ بعد ہوئی ہے۔
سدارامیا اگست 2024 سے عدالتوں میں الزامات کا مقابلہ کرتے ہوئے سیاسی طور پر جدوجہد کر رہے ہیں۔ ایسے میں یہ ملاقات اس امکان کی طرف اشارہ ہے کہ انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی کسی بیرونی کوشش کی مخالفت کی جا سکتی ہے۔ نومبر میں ہوئے تین اسمبلی ضمنی انتخابات میں کانگریس کی جیت نے سدارامیا کی قیادت کو بھی مضبوط کیا ہے۔تاہم، سی ایم نے میٹنگ کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی اور بتایاکہ قائدین نے صرف لنچ کرنے کے لیے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماننے کی ضرورت نہیں ہے کہ ملاقاتیں سیاسی اہمیت کی حامل تھیں، اور انہوں نے ان قیاس آرائیوں کی بھی تردید کی کہ وزیر اعلیٰ کی تبدیلی یا کابینہ میں ردوبدل کے بارے میں بات چیت ہوئی ہے۔
کئی وزراء کو دعوت نامہ نہیں ملا
وزیر ٹرانسپورٹ اور کانگریس کے سینئر لیڈر راملنگا ریڈی نے کہا کہ میٹنگ ہم خیال لوگوں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مدعو نہیں کیا گیا اور ویسے بھی میری وفاداری کانگریس پارٹی کے نظریات کے ساتھ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران زیر بحث مسائل میں سے ایک شیوکمار کو ریاستی کانگریس سربراہ سے تبدیل کرنا تھا۔ سدارامیا کیمپ کے کئی افراد وزارتی عہدوں پر فائز ہونے والے تھے لیکن مبینہ طور پر انہوں نے وقت مانگا ہے، ان میں سے کچھ نے مشورہ دیا ہے کہ ان کی وزارتیں برقرار رکھی جائیں۔
بھارت ایکسپریس۔