ہندوستان میں ہیومن میٹاپنیووائرس پھیل رہا ہے۔
HMPV Virus in India: ملک میں ایچ ایم پی وی یعنی ہیومن میٹاپنیووائرس کے معاملات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ ناگپور میں بھی اس وائرس سے انفیکشن کے دو نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ملک میں اب تک 7 افراد اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ بنگلورو، ناگپور اور تمل ناڈو میں دو دو اور احمد آباد میں ایک کیس درج کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ کیسز میں اضافے سے کووڈ جیسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔
مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے پیر کے روز ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ایم پی وی وائرس نیا نہیں ہے اور کئی ماہرین صحت نے واضح کیا ہے کہ اس وائرس کی پہلی بار 2001 میں شناخت ہوئی تھی اور اس کے بعد سے یہ پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ HMPV وائرس سانس کے ذریعے ہوا کے ذریعے پھیلتا ہے اور یہ ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس کا پھیلاؤ خاص طور پر موسم سرما اور بہار میں دیکھا جاتا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا تھا کہ حالیہ دنوں میں چین میں ایچ ایم پی وی کے معاملات میں اضافے کی خبریں آئی ہیں۔ اس پر مرکزی وزارت صحت، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) بھی اس طرف توجہ دے رہا ہے اور جلد ہی اپنی رپورٹ شیئر کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں سانس کے عام وائرل انفیکشن میں کوئی خاص اضافہ نہیں دیکھا گیا ہے۔
دیویندر فڑنویس نے لوگوں سے کی اپیل
بتا دیں کہ اس سے قبل مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے بھی عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ HMPV وائرس سے گھبرائیں نہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ وائرس نیا نہیں ہے، پہلے بھی سامنے آ چکا ہے اور اب ایک بار پھر اپنا اثر دکھا رہا ہے۔ اس سلسلے میں گائیڈلائنز کا جلد اعلان کیا جائے گا۔ مرکزی وزارت صحت نے ریاستوں کو معلومات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف سرکاری معلومات ہی نشر کریں۔
ہیومن میٹاپنیووائرس (HMPV) کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے، تمل ناڈو حکومت نے کہا کہ ریاست میں اس کے دو کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ یہ وائرس نیا نہیں ہے اور یہ پہلے سے پھیلا ہوا وائرس ہے، جس کی شناخت 2001 میں ہوئی تھی۔ HMPV وائرس مستحکم رہتا ہے اور تشویش کا باعث نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔