Bharat Express

Karnataka

کرناٹک کے اڈوپی ضلع کے کرکلا تعلقہ میں واقع کبینالے گاؤں میں پیر کی رات اینٹی نکسل فورس (ANF) اور نکسلیوں کے درمیان ایک زبردست تصادم ہوا۔ اس انکاؤنٹر میں بدنام نکسلی لیڈر وکرم گوڑا مارا گیا۔

سی ایم سدارمیا نے الزام لگایا کہ اس بار انہوں نے کانگریس کے 50 اراکین اسمبلی کو 50 کروڑ روپے کا آفر دے کر خریدنے کی کوشش کی۔ یہ پیسہ کہاں سے آتا ہے؟ کیا یدیورپا، بومئی، آر اشوک نے یہ پیسہ چھاپی؟ یہ وہ پیسہ ہے جس نے ریاست کو لوٹا ہے۔

بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو دھمکیاں دینے کے معاملے میں پولیس کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ ورلی پولیس نے ملزم سہیل پاشا کو کرناٹک سے گرفتار کیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے ریاست میں اگلے دو دنوں تک موسلادھار بارش کی وارننگ دی ہے اور کہا ہے کہ کم دباؤ کا علاقہ ڈپریشن میں بدل گیا ہے اور 17 اکتوبر کی صبح چنئی کے ساحل سے گزرنے کا امکان ہے۔چنئی شہر سمیت ریاست کے مختلف حصوں میں بس خدمات میں خلل پڑاہے۔

گنڈو راؤ کے بیان نے جہاں کچھ لوگوں کو حیران کیا وہیں اس نے ساورکر کے حامیوں اور ناقدین کے درمیان ایک نئی بحث بھی شروع کر دی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ساورکر برہمن تھے، لیکن وہ نان ویجیٹیرین تھے اور گائے کا گوشت کھاتے تھے۔

کرناٹک میں میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (موڈا) نے 2009 میں ان لوگوں کے لیے ایک اسکیم نافذ کی تھی جنہوں نے ترقیاتی پروجیکٹوں کے دوران اپنی زمین کھو دی تھی۔

نلن کمار کٹیل الیکٹورل بانڈ ریکوری کیس میں شریک ملزم ہیں۔ مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن کو اس معاملے میں اہم ملزم بنایا گیا ہے۔ ان پر الیکٹورل بانڈز کی آڑ میں کچھ کمپنیوں سے پیسے بٹورنے کا الزام ہے۔

پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے تینوں لڑکے دو پہیہ گاڑی پر سوار تھے اور پیچھے بیٹھا 17 سالہ نوجوان مبینہ طور پر فلسطینی پرچم تھامے ہوئے تھا اور اسے لہرا رہا تھا جب کہ اس کے تین ساتھی دوسری موٹر سائیکل پر ان کا پیچھا کر رہے تھے۔

حملے سے مسجد کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان دو موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے تھے۔اس واقعے کے بعد پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمین کی شناخت کی اور وشو ہند پریشد کے پانچ کارکنوں کو گرفتار کرکے آگے کی کاروائی تیز کردی ہے۔

ایک فریق کا کہنا ہے کہ جیسے ہی  عقیدت مند مسجد کے قریب پہنچے تو ان پر پتھر بازی شروع ہوگئی ،جبکہ دوسرا گروپ یہ کہہ رہا ہے کہ مسجد کے سامنے میں کافی دیر تک جلوس کو روک کر ڈی جے بجایا گیا،نعرے بازی کی گئی اور مسجد پر پتھر پھینکے گئے۔