Bharat Express

Karnataka

گورنر نے ابراہم کو آج سہ پہر 3 بجے ملاقات کا وقت دیا ہے۔ چیف منسٹر کے دفتر کے ذرائع کے مطابق راج بھون سے قانونی چارہ جوئی کی منظوری سے متعلق ابھی تک کوئی باضابطہ اطلاع نہیں ملی ہے۔

الماٹی ڈیم سے ڈھائی لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ گھٹپربھا  ندی ہیڈل ڈیم سے 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ الماٹی ڈیم سے تین لاکھ کیوسک پانی چھوڑنے کی منظوری دی گئی ہے۔ لولاسور پل سے 25 ہزار کیوسک پانی بہہ رہا ہے۔ آج رات کرشنا ندی میں تین لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔

 انفوسس کے سابق سی ایف او موہن داس پائی نے حکومت کے اس فیصلے کو 'غیر آئینی'، 'غیر ضروری' اور یہاں تک کہ 'فسطائی' قرار دیا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بل غیر آئینی ہے۔ کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت امتیازی سلوک کرتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایس آئی ٹی نے مرکزی ملزم ستیہ نارائن ورما (36 سال) کو 13 جون کو حیدرآباد میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے 8.2 کروڑ روپے نقد ضبط کیے، جو مبینہ طور پر کارپوریشن سے تعلق رکھتے تھے۔

سات بار کے رکن پارلیمنٹ جگاجناگی نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ مودی کابینہ 3.0 مکمل طور پر سنہری ذات کے وزراء سے بھری ہوئی ہے۔ کانگریس نے بھی اب اس معاملے کو لے کر بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔

بی جے پی نے کہا کہ کسانوں کو ابھی تک ان کے فراہم کردہ دودھ کی قیمت نہیں ملی ہے۔ اس دوران سرکردہ لیڈر اور وزراء والمیکی اور دلت برادریوں کے فنڈز کو لوٹ رہے ہیں، جبکہ دیگر لوگوں کو سوئمنگ پول میں مزے کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

پولیس کو شبہ ہے کہ حادثہ بس ڈرائیور کو نیند آنے کی وجہ سے پیش آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تصادم کی وجہ سے لاشیں وین کے تباہ شدہ حصوں میں پھنس گئیں اور انہیں نکالنے کے لیے محکمہ فائر بریگیڈ اور پولیس اہلکاروں کو کافی محنت کرنا پڑی۔

کرناٹک کی ایک عدالت نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں 7 جون کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔ ہتک عزت کا یہ مقدمہ بی جے پی کی کرناٹک یونٹ نے دائر کیا تھا۔ جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ کانگریس نے  بی جے پی کو بدعنوان قرار دینے کے لیے اخبارات میں اشتہارات شائع کیے تھے۔

چیف الیکٹورل آفیسر کو لکھے خط میں کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی کرناٹک کے ذریعہ شیئر کردہ ویڈیو میں مبینہ طور پر درج فہرست ذاتوں اور قبائل (ایس سی-ایس ٹی) کے لوگوں کو کسی خاص امیدوار کو ووٹ نہ دینے کے لیے ڈرایا گیا ہے۔

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ہریانہ میں خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال سے لے کر منی پور تک اس حکومت میں ہماری بہنوں کو ظلم و زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ میں نے پہلے کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا۔