ملزم نے ایس ٹی فنڈز سے 3.3 کروڑ روپے میں Lamborghini Car خریدی
کروڑوں کے ایس ٹی فنڈ گھوٹالے کے ایک اہم ملزم نے حیدرآباد کے ایک آٹو ڈیلرسے کرناٹک میں درج فہرست قبائل کی ترقی کے لیے فنڈ کا ایک حصہ ادا کر کے ایک پرانی لیمبورگینی کار خریدی تھی یعنی 3.3 کروڑ روپے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ خریداری زیادہ دیرنہیں چل سکی۔ رقم کے لین دین کا پتہ چلنے کے چند دنوں کے اندر پولیس نے خریداری کا سراغ لگایا، گاڑی کو ضبط کیا اور اسے ڈیلر کو واپس کردیا۔ ڈیلر سے 3.3 کروڑ روپے بھی برآمد کئے۔
کرناٹک کے وزیر نے استعفیٰ دے دیا ہے
ایس آئی ٹی کرناٹک مہارشی والمیکی شیڈیولڈ ٹرائب ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ گھوٹالہ اور بی ناگیندرا نے فنڈ کی منتقلی کے الزامات کے بعد جون کے پہلے ہفتے میں کرناٹک کے وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جو مبینہ طور پر مارچ-اپریل میں ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایس آئی ٹی نے مرکزی ملزم ستیہ نارائن ورما (36 سال) کو 13 جون کو حیدرآباد میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے 8.2 کروڑ روپے نقد ضبط کیے، جو مبینہ طور پر کارپوریشن سے تعلق رکھتے تھے۔ بعد میں اسے بنگلور لا کر پوچھ گچھ کی گئی۔ ایس آئی ٹی حکام نے کہا کہ ورما نے اس گھوٹالے میں اہم رول ادا کیا تھا۔
نارائن ورما نے مبینہ طور پر پولیس کو بتایا کہ اس نے 3.3 کروڑ روپے میں لیمبوروگھینی خریدی تھی۔ ایس آئی ٹی کے عہدیداروں نے دعویٰ کی تصدیق کے لیے کارڈیلرسے رابطہ کیا۔ گاڑی کے ماڈل یا دیگر تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔
سابق وزیر بی۔ ناگیندر زیر حراست
قابل ذکر بات یہ ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعہ 12 جولائی کی صبح سابق وزیر بی ناگیندر جو بیلاری دیہی حلقہ سے کانگریس ایم ایل اے تھے، ان کو حراست میں لے لیا گیا۔ یہ گرفتاری کرناٹک مہارشی والمیکی شیڈیولڈ ٹرائب ڈیولپمنٹ کارپوریشن میں مبینہ گھپلے کی تحقیقات کے سلسلے میں کی گئی ہے، جس میں مبینہ طورپر 88 کروڑ روپے کی رقم کا غبن کیا گیا تھا۔
مبینہ گھوٹالہ اس وقت سامنے آیا جب کارپوریشن کے ایک ملازم این چندر شیکرن نے فنڈز کے غبن کی وجہ سے خودکشی کر لی تھی۔ 26 مئی کے ایک نوٹ میں انہوں نے اس کے لیے ‘وزیر’ کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔ اس کے بعد بی ناگیندرکرناٹک حکومت میں شیڈول ٹرائب ویلفیئر منسٹر کے طور پر کارپوریشن کی نگرانی کرنے والے ناگیندر نے 6 جون کو استعفیٰ دے دیا تھا۔
تین ایجنسیاں تحقیقات کر رہی ہیں
تین ایجنسیاں – ریاستی حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) مرکزی تفتیشی بیورو (CBI) اور ED – الزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔ ایس آئی ٹی نے اس سلسلے میں 11 لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور 14.5 کروڑ روپے کی مبینہ طور پر غبن کی گئی رقم ضبط کی ہے۔ ای ڈی کے چھاپے سے ایک دن پہلے 9 جولائی کو ایس آئی ٹی نے بی ناگیندر کو گرفتار کیا۔ بی ناگیندر اور کارپوریشن کے چیئرمین بسنا گوڑا دڈل، رائچور دیہی حلقہ کے کانگریس ایم ایل اے سے پوچھ گچھ کی گئی۔
بھارت ایکسپریس