Bharat Express

Akhilesh Yadav & Dimple Yadav on Congress delegation: راہل-پرینکا کے سنبھل جانے پر اکھلیش یادو اور ڈمپل یادو کا بڑا بیان،کہا-حکومت سچائی کو دبانا چاہتی ہے

اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت سنبھل کی حقیقت کو چھپانا چاہتی ہے اسی لئے کسی بھی سیاسی رہنما یا اس کے وفد کو سنبھل نہیں جانے دینا چاہ رہی ہے۔ وہاں پولیس انتظامیہ لوگوں کو سرکاری زبان میں بات کرنے کی ہدایت کررہی ہے۔

سنبھل میں حالیہ دنوں مسجد کے سروے کے دوران ہوئے فساد میں پانچ معصوموں کی موت کے بعد ملک بھر میں سیاسی طوفان دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اسی ضمن میں آج لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی سنبھل جارہے ہیں ، حالانکہ راہل گاندھی کے ساتھ اس سفر میں ان کی بہن پرینکا گاندھی بھی ہیں ،ساتھ میں کانگریس کے کئی لیڈران اور پارٹی کارکنا کا ہجوم بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ البتہ راہل گاندھی کا قافلہ جیسے ہی غازی پور بارڈر پہنچا وہاں یوپی پولیس نے انہیں روک دیا ہے۔ غازی پور بارڈر پر راہل پرینکا کے قافلے کو روک کر انہیں سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے اور انہیں بتایا جارہا ہے کہ سنبھل میں 10 دسمبر تک کسی بھی باہری کے داخلے پر پابندی ہے، اس لئے آپ وہاں نہیں جاسکتے ۔

وہیں راہل گاندھی نے پولیس کو جواب میں کہا کہ  قائد حزب اختلاف، ایک عوامی نمائندے کو ان کی عوام سے ملنے سے کیسے روک سکتے ہیں ۔ اس دوران کانگریس کی طرف سے پانچ افراد پر مشتمل وفد کو آگے جانے کی اجازت مانگی لیکن پولیس نے اس پر بھی منع کردیا ۔ پھر راہل گاندھی نے پولیس انتظامیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ وفد کو نہیں جانے دیتے ہیں تو پھر مجھے اکیلے جانے دیں ، اگر آپ مجھے میری اپنی گاڑی سے نہیں جانے دینا چاہتے ہیں تو مجھے آپ اپنی گاڑی میں لے چلو، حالانکہ ابھی تک اس پر فیصلہ نہیں ہوسکا ہے اور دونوں طرف سے تعطل برقرار ہے۔

اسی بیچ راہل گاندھی کے سنبھل  جانے کے معاملے پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کیا چھپانا چاہتی ہے؟پہلے دن سے سماج وادی پارٹی سمیت سبھی نے کہا ہے کہ سنبھل انتظامیہ نے جو کچھ بھی کیا ہے، وہ بی جے پی کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔وہ کسی بھی پارٹی کے وفد کو وہاں جانے نہیں دے رہے ہیں۔ وہ کیا چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں؟

وہیں سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے بھی  کہا کہ کہیں  نہ کہیں انتظامیہ معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ اب تک حالات معمول پر نہیں آ رہے ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ اگر کوئی وفد جا کر لوگوں سے ملے گا تو سچ سامنے آجائے گا۔ وہ چاہتے ہیں کہ جتنی تاخیر ہوگی، بی جے پی کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔