Bharat Express-->
Bharat Express

Sambhal Violence

اس سے قبل سنبھل میں ضیاء الرحمان برق کے پرائیویٹ گھر میں بجلی چوری کے کیس درج ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ نقشے کے بغیر کثیر المنزلہ مکان بنانے اور زمین پر قبضہ کرنے کا بھی مقدمہ درج ہے۔ اس طرح فی الحال ایس پی رکن پارلیمنٹ کئی الزامات میں گھرے ہوئے ہیں۔

اترپردیش واقع سنبھل میں گزشتہ سال نومبر میں ہوئے تشدد سے متعلق بڑی خبرسامنے آئی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کے کردار پرسوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق نے بتایا کہ مجھے دفعہ 35 (3) کے تحت دیا گیا نوٹس مل گیا ہے۔ چونکہ میں اس ملک کا شہری ہوں اوررکن پارلیمنٹ بھی ہوں، اس لئے میں نے پولیس کوجانچ کے دوران مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

جب متھرا کا مسئلہ اٹھایا گیا تو سی ایم یوگی نے کہا کہ ہم متھرا کا مسئلہ کیوں نہیں اٹھاتے؟ کیا متھرا شری کرشن کی جائے پیدائش نہیں ہے؟ معاملہ عدالت میں ہے اس لیے ہم عدالتی احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔ ورنہ اب تک وہاں بہت کچھ ہو چکا ہوتا۔

ظفر علی کے بڑے بھائی محمد طاہر نے الزام لگایا تھا کہ یہ ’غیر آئینی اقدام‘ صدر کو عدالتی کمیشن میں بیان دینے سے روکنے کے لیے کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس ظفر علی کو جیل بھیجنا چاہتی ہے۔ پولیس چاہتی ہے کہ وہ کوئی بیان نہ دیں۔ لیکن وہ وہی بیان دیں گے جو انہوں نے کمیشن کے سامنے دیا ہے۔

فرحانہ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات میں قتل کی کوشش، فساد کرنے، آن ڈیوڈی سرکاری ملازمین کے کام میں رخنہ اندازی کرنے سمیت کئی سنگین دفعات میں مقدمے درج تھے، لیکن ان پر الزام جھوٹا ثابت ہوا۔

ایک سینئر افسر نے کہا کہ چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد ممکنہ طور پر اگلے ہفتے ملزمین کو معاوضے کے لیے نوٹس بھیجے جائیں گے۔سنبھل پولیس نے اب تک 76 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، تازہ ترین گرفتاری 12 فروری کو کی گئی تھی۔

درخواست شاہی جامع مسجد کی انتظامی کمیٹی نے دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ اس کیس کی 25 فروری کو دوبارہ سماعت کرے گا۔ کیس کی سماعت 25 فروری کو نئے کیس کے طور پر ہوگی۔

سنبھل کی شاہی جامع مسجد کمیٹی کی جانب سے ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے، جس میں انہوں نے سنبھل کی ضلع عدالت میں چل رہے مقدمے کی برقراری پر سوال اٹھائے ہیں اور اسے منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔

سنبھل تشدد پر بیان دیتے ہوئے برق نے کہا کہ وہ واقعہ امن کو آگ لگانے والا تھا۔ ہمارے لوگوں کو قتل کیا گیا اور ہمارے ہی خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ بجلی چوری پر ان کا کہنا تھا کہ اگر کل پولیس کی لاٹھی غائب ہو جائے گا تو مجھے ذمہ دار ٹھہریا جائےگا۔