Bharat Express

Sambhal Violence

سنبھل تشدد کیس میں ملوث ایس پی ایم پی ضیاء الرحمان برق کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ حادثے کی صورت میں پولیس برق کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔ معلومات کے مطابق حادثے کی شکایت پولیس تک پہنچ گئی ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

ایس پی کے کے بشنوئی نے کہا کہ ہم واقعے کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھائی دینے والے لوگوں کی پہچان کر ررہے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ سنبھل سےپہلے کئی بار موقع بموقع مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔کچھ لوگوں کی طرف سے ہتھیار سپلائی  بھی کرائی جاتی ہے۔

حالانکہ راہل گاندھی کے ساتھ اس سفر میں ان کی بہن پرینکا گاندھی بھی تھیں ،ساتھ میں کانگریس کے کئی لیڈران اور پارٹی کارکنان کا ہجوم بھی دیکھنے کو ملا۔ لیکن راہل گاندھی کے قافلے کو غازی پور بارڈر سے آگے نہیں جانے دیا گیا اور انہیں ایک گھنٹے تک انتظار کے بعد واپس دہلی لوٹنا پڑا ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت سنبھل کی حقیقت کو چھپانا چاہتی ہے اسی لئے کسی بھی سیاسی رہنما یا اس کے وفد کو سنبھل نہیں جانے دینا چاہ رہی ہے۔ وہاں پولیس انتظامیہ لوگوں کو سرکاری زبان میں بات کرنے کی ہدایت کررہی ہے۔

فی الحال غازی پور بارڈر پر راہل گاندھی کا قافلہ موجود ہے اور پولیس انہیں آگے نہیں جانے دے رہی ہے۔بات چیت کا سلسلہ بھی جاری ہے اور کانگریس کی طرف سے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ کم سے کم پانچ افراد کے ایک وفد کو سنبھل جانے کی اجازت مل جائے۔

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی بدھ (4 دسمبر) کو صبح 10 بجے اتر پردیش کے کانگریس ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ سنبھل کا دورہ کریں گے۔ وائناڈ کی نئی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا بھی ان کے ساتھ موجود رہیں گی۔

ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ سماج وادی پارٹی ڈرامہ کرتی ہے۔ انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ سنبھل میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ اور پہلے دن کے بعد ایک بھی واقعہ وہاں نہیں ہوا۔

شیو پال نے کہا کہ بی جے پی حکومت اس طرح مسلمانوں کے حوصلے پست کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی حکومت ترقی کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے اور مجرموں کو تحفظ دے کر فسادات کر رہی ہے۔ ترقی کا کام کہیں نہیں ہو رہا۔ صبح سے شام تک جھوٹ بولنا عام ہوگیا ہے۔

اترپردیش کے سنبھل میں 24 نومبر کو ہوئے تشدد کی تحقیقات کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ تین رکنی عدالتی تحقیقاتی کمیشن کے دو ارکان سنیچر کو مراد آباد پہنچے اور آج اتوار کو وہ سنبھل کا دورہ کر یں گے۔

سماجوادی پارٹی کی 15 رکنی وفد سنبھل تشدد کے متاثرین س ملنے جانے والا تھا، لیکن اپوزیشن لیڈراورسماجوادی پارٹی کے لیڈر پرساد پانڈے کوڈی ایم نے فون کرکے منع کردیا۔